اشرف گل کے تمام مواد

1 غزل (Ghazal)

    میں با وفا ہی رہا رہ کے بے وفاؤں میں

    میں با وفا ہی رہا رہ کے بے وفاؤں میں گل بہار کی صورت کھلا خزاؤں میں بھری بہار میں دیکھے جو پھول جلتے ہوئے رکے نہ اشکوں کے دریا مری گھٹاؤں میں ہمارے ہاتھوں سے جب وقت کی گرہ نہ کھلی تو لوگ سمجھے کہ ہم خوش ہیں ابتلاؤں میں ترے حضور رہی قہقہوں پہ پابندی رہا ہے خوف بھی رقصاں مری ...

    مزید پڑھیے