Ashok Sawhny

اشوک ساہنی

اشوک ساہنی کی غزل

    گلستان زندگی میں زندگی پیدا کرو

    گلستان زندگی میں زندگی پیدا کرو مسکرا کر روح میں کچھ تازگی پیدا کرو مردنی چہرے بنا کر فائدہ جینے سے کیا کم سے کم اس زندگی میں زندگی پیدا کرو توڑ دو بڑھ کر اندھیری رات کے شڑینتر کو کچھ نہیں تو آرزوئے روشنی پیدا کرو وقت کے بے رحم ہاتھوں نے کچل ڈالا جنہیں ان خزاں دیدہ گلوں میں ...

    مزید پڑھیے

    نفرتیں دل سے مٹاؤ تو کوئی بات بنے

    نفرتیں دل سے مٹاؤ تو کوئی بات بنے پیار کی شمعیں جلاؤ تو کوئی بات بنے آج انسان خدا خود کو سمجھ بیٹھا ہے اس کو انسان بناؤ تو کوئی بات بنے تیرگی بڑھنے لگی اپنی حدوں سے آگے مشعلیں دن میں جلاؤ تو کوئی بات بنے میکدے میں نظر آتے ہیں سبھی جام بدست مجھ کو آنکھوں سے پلاؤ تو کوئی بات ...

    مزید پڑھیے

    نیکی بدی کی اب کوئی میزان ہی نہیں

    نیکی بدی کی اب کوئی میزان ہی نہیں ایماں کی بات یہ ہے کہ ایمان ہی نہیں اس دور بے ضمیر پہ کیا تبصرہ کروں لگتا ہے میرے عہد میں انسان ہی نہیں کیسے رفو کروں میں کہاں سے رفو کروں دل بھی ہے میرا چاک گریبان ہی نہیں روداد دل بھی ہے یہ غم کائنات بھی میری غزل نشاط کا سامان ہی نہیں برکت ...

    مزید پڑھیے

    شمع اخلاص و یقیں دل میں جلا کر چلئے

    شمع اخلاص و یقیں دل میں جلا کر چلئے ظلمت یاس میں امید جگا کر چلئے ہم سے دیوانے کہاں زاد سفر رکھتے ہیں ساتھ چلنا ہے تو اسباب لٹا کر چلئے عشق کا راستہ آسان نہیں ہوتا ہے بازیٔ عشق میں جان اپنی لٹا کر چلئے رات اندھیری ہو تو جگنو کی چمک کافی ہے شرط اتنی ہے کہ احساس جگا کر چلئے نفرت ...

    مزید پڑھیے

    جو ضروری ہے کار کر پہلے

    جو ضروری ہے کار کر پہلے شکر پروردگار کر پہلے غم کا ہر دم بیاں نہیں اچھا اپنی خوشیاں شمار کر پہلے عشق اک آگ کا سمندر ہے یہ سمندر تو پار کر پہلے مت اٹھا انگلیاں رقیبوں پر عیب اپنے شمار کر پہلے روشنی کی اگر تمنا ہے ظلمت شب پہ وار کر پہلے مات بھی اس میں جیت جیسی ہے عشق میں دیکھ، ...

    مزید پڑھیے

    پلکوں پہ انتظار کا موسم سجا لیا

    پلکوں پہ انتظار کا موسم سجا لیا اس سے بچھڑ کے روگ گلے سے لگا لیا کوئی تو ایسی بات تھی ہم کچھ نہ کر سکے سارے جہاں میں خود کو تماشہ بنا لیا اب یہ کسے بتائیں ہمیں کیا خوشی ملی جس دن ذرا سا بوجھ کسی کا اٹھا لیا میں عمر بھر نہ جانے بھٹکتا کہاں کہاں اچھا ہوا جو آپ نے اپنا بنا لیا کتنے ...

    مزید پڑھیے

    منزل صدق و صفا کا راستہ اپنائیے

    منزل صدق و صفا کا راستہ اپنائیے کاروان زندگی کے رہنما بن جائیے ہم نے مانا ہر طرف تیرہ شبی کا راج ہے آپ سورج ہیں اگر تو روشنی پھیلائیے آئنہ پتھر سے ٹکرانا ضروری تو نہیں بات جب ہے آئنے سے آئنہ ٹکرائیے آپ کو تیرہ شبی سے اس قدر کیوں خوف ہے ہو سکے تو ایک جگنو ہی مقابل لائیے یہ تو سچ ...

    مزید پڑھیے

    اس کو غرور عشق نے کیا کیا بنا دیا

    اس کو غرور عشق نے کیا کیا بنا دیا پتھر بنا دیا کبھی شیشہ بنا دیا ہر زخم دل کو ہم نے سجایا ہے اس طرح جگنو بنا دیا کبھی تارا بنا دیا میں کس زباں سے شکر خدا کا ادا کروں جس نے مجھے فراق کا شیدا بنا دیا اب کس کے در پہ جاؤں میں انصاف کے لئے منصف نے قاتلوں کو مسیحا بنا دیا جب بھی ہمیں ...

    مزید پڑھیے