Ashok Sawhny

اشوک ساہنی

اشوک ساہنی کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    گلستان زندگی میں زندگی پیدا کرو

    گلستان زندگی میں زندگی پیدا کرو مسکرا کر روح میں کچھ تازگی پیدا کرو مردنی چہرے بنا کر فائدہ جینے سے کیا کم سے کم اس زندگی میں زندگی پیدا کرو توڑ دو بڑھ کر اندھیری رات کے شڑینتر کو کچھ نہیں تو آرزوئے روشنی پیدا کرو وقت کے بے رحم ہاتھوں نے کچل ڈالا جنہیں ان خزاں دیدہ گلوں میں ...

    مزید پڑھیے

    نفرتیں دل سے مٹاؤ تو کوئی بات بنے

    نفرتیں دل سے مٹاؤ تو کوئی بات بنے پیار کی شمعیں جلاؤ تو کوئی بات بنے آج انسان خدا خود کو سمجھ بیٹھا ہے اس کو انسان بناؤ تو کوئی بات بنے تیرگی بڑھنے لگی اپنی حدوں سے آگے مشعلیں دن میں جلاؤ تو کوئی بات بنے میکدے میں نظر آتے ہیں سبھی جام بدست مجھ کو آنکھوں سے پلاؤ تو کوئی بات ...

    مزید پڑھیے

    نیکی بدی کی اب کوئی میزان ہی نہیں

    نیکی بدی کی اب کوئی میزان ہی نہیں ایماں کی بات یہ ہے کہ ایمان ہی نہیں اس دور بے ضمیر پہ کیا تبصرہ کروں لگتا ہے میرے عہد میں انسان ہی نہیں کیسے رفو کروں میں کہاں سے رفو کروں دل بھی ہے میرا چاک گریبان ہی نہیں روداد دل بھی ہے یہ غم کائنات بھی میری غزل نشاط کا سامان ہی نہیں برکت ...

    مزید پڑھیے

    شمع اخلاص و یقیں دل میں جلا کر چلئے

    شمع اخلاص و یقیں دل میں جلا کر چلئے ظلمت یاس میں امید جگا کر چلئے ہم سے دیوانے کہاں زاد سفر رکھتے ہیں ساتھ چلنا ہے تو اسباب لٹا کر چلئے عشق کا راستہ آسان نہیں ہوتا ہے بازیٔ عشق میں جان اپنی لٹا کر چلئے رات اندھیری ہو تو جگنو کی چمک کافی ہے شرط اتنی ہے کہ احساس جگا کر چلئے نفرت ...

    مزید پڑھیے

    جو ضروری ہے کار کر پہلے

    جو ضروری ہے کار کر پہلے شکر پروردگار کر پہلے غم کا ہر دم بیاں نہیں اچھا اپنی خوشیاں شمار کر پہلے عشق اک آگ کا سمندر ہے یہ سمندر تو پار کر پہلے مت اٹھا انگلیاں رقیبوں پر عیب اپنے شمار کر پہلے روشنی کی اگر تمنا ہے ظلمت شب پہ وار کر پہلے مات بھی اس میں جیت جیسی ہے عشق میں دیکھ، ...

    مزید پڑھیے

تمام