اشوک لال کی نظم

    جانے کیوں

    جب میں تم سے ملتا ہوں بعد ایک مدت کے تم کو اپنا کہنے میں تم سے بات کرنے میں جانے کیوں جھجھکتا ہوں اور سوچتا ہوں میں وقت کے تقاضوں سے تم بدل بھی سکتی ہو ہر دفعہ مگر تم میں وہ ہی اپنا پن پایا وہ ہی سادگی پائی بے تکلفی پائی یہ یقین ہو آیا تم بدل نہیں سکتیں پھر بھی ایسا ہوتا ہے جب میں ...

    مزید پڑھیے

    میرے احساس میرے وسواس

    کہاں سے آئے یہ احساس میرے کہ اب جو بن گئے وشواس میرے مرے جو زاویہ ہیں زندگی کے مرے جو نظریے ہیں آدمی کے مرے احساس سے پیدا ہوئے ہیں مرے وشواس سے پیدا ہوئے ہیں مگر شاید ہے سچ کچھ بات یہ بھی مری قدریں مرے احساس میرے نظریے بھی میرے اپنے نہیں ہے میرے جو بھی یقیں ہیں وہ میرا گھر نہیں ہے ...

    مزید پڑھیے

    یتیم انصاف

    ہر ایک کونے میں ہر کن میں ہے لہو کا سراغ ٹپک رہا ہے لہو آستین قاتل سے جھلک رہا ہے ابھی خوف چشم بسمل سے ہیں خاک پہ نئے دھبے ہیں بام پہ نئے داغ ہر ایک کونے میں ہر کن میں ہے لہو کا سراغ ہوئی ہے آدمیت صرف دین شیطاں پر ہوا ہے صرف لہو تشنگیٔ حیواں پر یہ خون خاک نشینی بنا ہے رزق ستم ہوا ہے ...

    مزید پڑھیے

    مہکتی ہوئی تنہائیاں

    ایک خوشبو سی بسی رہتی ہے سانسوں میں مرے حسن کا دھیان بھی خود حسن کے مانند حسیں پاس ہو تم تو یہ قدرت ہے محبت جاگے دور ہونے پہ بھی احساس کا رہنا ہے یقیں لمحہ ہر ساتھ میں لاتا ہے ہزاروں دنیا بوند کی کوکھ میں جیوں اندر دھنش رہتا ہے کتنے بھی گہرے اندھیرے ہوں تمہارا جادو روشنی بن کے ہر ...

    مزید پڑھیے

    پریکرما طواف

    میں تو جیسے کھڑا ہوا ہوں اک منزل پر اور لمحے یے وقت کے ٹکڑے یوں اڑتے ہیں چاروں طرف اک تتلی جیسے جس کے پنکھ کبھی تو سنہرے اور کبھی لگتے ہیں سیہ یوں ہی بے معنی بے موقعہ ناچنے لگتی ہے دنیا دل گیت سناتا ہے بنجر دھرتی سے ابلے پڑتے ہیں نور کے چشمے اور اچانک بادل کی چادر سورج کے منہ کو ...

    مزید پڑھیے

    اپنے اشعار بھول جاتا ہوں

    آج کل اکثر ایسا پاتا ہوں اپنے اشعار بھول جاتا ہوں کیا بحر تھی وہ کیا ترنم تھا اشک تھا کوئی یا تبسم تھا کیفیت کیا تھی اور کیا احساس جن سے ہوتا تھا خودی کا احساس جن کو میں جاوداں سمجھتا تھا اپنے دونوں جہاں سمجھتا تھا اب وہی شعر بھول جاتا ہوں آج کل اکثر ایسا پاتا ہوں ایسا کیوں ہو ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2