اشوک لال کے تمام مواد

1 غزل (Ghazal)

    رگھوپتی راگھو راجا رام

    رگھوپتی راگھو راجا رام پتیت پاون سیتا رام تلسی کی راماین کے رام کی لیلا والے رام بچپن میں تھے دوست مرے اور لڑکپن میں ہم جام قصبے قصبے نگر نگر جہاں بھی لے پہنچے ایام نام تمہارا چلتا تھا بن جاتے تھے بگڑے کام دیس تو کیا پردیس میں بھی ہم راہی تھے تم ہر گام ملے جکارتا میں بھی ...

    مزید پڑھیے

16 نظم (Nazm)

    کون ستارے چھو سکتا ہے

    جن چیزوں کا سپنا دیکھا وہ سب چیزیں پائیں ہیں جگ والوں نے محنت کی ہے ساری چیز جٹائیں ہیں اب جب سب کچھ پاس ہے میرے کوئی بھی رومانس نہیں عشق کے کوئی مزے نہیں ہیں ٹیس نہیں ہے پھانس نہیں سپنوں کی دھرتی اپجاؤو سپنوں سے سپنے اگتے ہیں سپنے کس ماحول میں جانے آتے سوتے جاگتے ...

    مزید پڑھیے

    روشنائی

    کسی گمان کا سایہ نہ شک کی پرچھائیں سراب ہے نہ جھروکہ نظر کی راہوں میں یقین ہے کہ اندھیرا فقط اندھیرا ہے فریب نور کوئی بھی نہیں نگاہوں میں نہ انتظار کے معنی نہ صبر کے پیماں کسی دشا میں افق بھی نظر نہیں آتا سیاہی کالی سہی روشنائی ہے پھر بھی نہ آئے گر کوئی ورق سحر نہیں آتا اندھیرا ...

    مزید پڑھیے

    سفر

    ناامیدی یہ بتاتی ہے کہ شب کی چادر آخری چھور ہے کہ ختم ہوا میرا سفر تیرگی جیت گئی ہار گیا نور نظر دل کے کونے میں تبھی جلتی ہے اک شمع یقیں رات منزل بھی نہیں میل کا پتھر بھی نہیں ایک خاموش سی آواز میں کچھ گاتے ہیں رات کے خواب جو جگنو کی طرح آتے ہیں صبح کے ہونے میں بے نور سے ہو جاتے ...

    مزید پڑھیے

    میں تو جیسے کھڑا ہوا ہوں اک منزل پر

    میں تو جیسے کھڑا ہوا ہوں اک منزل پر اور لمحہ یہ وقت کے ٹکڑے یوں اڑتے ہیں چاروں طرف اک تتلی جیسے جس کے پنکھ کبھی تو سنہرے اور کبھی لگتے ہیں سیہ سوتا یوں ہی بے معنی بے موقعہ ناچنے لگتی ہے دنیا دل گیت سناتا ہے بنجر دھرتی سے ابلے پڑتے ہیں نور کے چشمہ اور اچانک بادل کی چادر سورج کے منہ ...

    مزید پڑھیے

    باسی رشتے

    چلو مل جل کے ہم رشتوں کے باسی پن کا حل سوچیں اچانک پھر اسی انداز سے نظریں ملیں اپنی جب ہم نے پہلے پہلے ایک دوجے کو سراہا تھا سہم جائیں یہ اپنی ان تمناؤں کی آہٹ سے دھڑکتے دل سے جب ہم نے کوئی سپنا سجایا تھا وہ ہی بے ساختہ سی سادگی کے پل جئیں پھر سے وفا کا یا جفا کا ذکر تھا نہ نام ...

    مزید پڑھیے

تمام