Ashhad Bilal Ibn-e-chaman

اشہد بلال ابن چمن

اشہد بلال ابن چمن کی غزل

    حیلہ ہے حوالہ ہے

    حیلہ ہے حوالہ ہے یہ عشق نرالا ہے شکوہ بھی شکایت بھی سب پیار کی مالا ہے سوچو تو فقط سورج سمجھو تو اجالا ہے ہے یاد وہی ازبر جو بھولنے والا ہے بچھڑے ہوئے ساتھی ہیں اور پاؤں میں چھالا ہے حالات بھی پس مرده ہونٹوں پہ بھی تالا ہے آئینہ تن تنہا سچ بولنے والا ہے یاروں کی محبت ...

    مزید پڑھیے

    تیر نظر نے آپ کی گھائل کیا مجھے

    تیر نظر نے آپ کی گھائل کیا مجھے پھر شوق انتظار نے پاگل کیا مجھے ایسی چلی ہوائے گلستاں مری طرف چھو کر بوئے گلاب نے صندل کیا مجھے بیٹوں نے میرے نام کی دستار پہن لی اور بیٹیوں نے صورت آنچل کیا مجھے بڑھنے لگی ہے دل کی تمنائے عاشقی یوں آ کے تیری یاد نے بے کل کیا مجھے ہوش و حواس ...

    مزید پڑھیے

    آ جاؤ اب تو زلف پریشاں کئے ہوئے

    آ جاؤ اب تو زلف پریشاں کئے ہوئے ہم راہ پر ہیں شمع فروزاں کئے ہوئے مایوس قلب ہے تری آمد کا منتظر دہلیز پر نگاہ کو چسپاں کئے ہوئے عہد وفا کو توڑ کے ہم بھی ہیں مضمحل تم بھی ادھر ہو چاک گریباں کئے ہوئے آؤ تو میرے صحن میں ہو جائے روشنی مدت گزر گئی ہے چراغاں کئے ہوئے بیٹھے ہیں تشنہ ...

    مزید پڑھیے

    ہم نے دیکھا ہے اتنے کھنڈر خواب میں

    ہم نے دیکھا ہے اتنے کھنڈر خواب میں اب تو لگتا نہیں ہم کو ڈر خواب میں اپنی برسوں سے ہے اک وہی آرزو روز آ جائے ہے جو نظر خواب میں وقت آنے پہ سب کو غشی آ گئی جو بتاتے تھے خود کو نڈر خواب میں ظلم کی آندھیاں بڑھ کے طوفاں ہوئیں مست دنیا ہے پر رات بھر خواب میں عشق کی یہ مسافت بھی کیا ...

    مزید پڑھیے

    دل مانتا نہیں ہے منانے کے بعد بھی

    دل مانتا نہیں ہے منانے کے بعد بھی کرتا ہے ان کو یاد بھلانے کے بعد بھی پیماں کی نذر ہو گئے چین و سکوں، قرار لیکن نبھا نہیں ہے نبھانے کے بعد بھی اک لفظ یاد تھا مجھے ترک وفا مگر بھولا ہوا ہوں ٹھوکریں کھانے کے بعد بھی تسکین دل نصیب نہیں ہے تو کیا ہوا ہونا یہی ہے پیار جتانے کے بعد ...

    مزید پڑھیے

    زخم فرقت کو تری یاد نے بھرنے نہ دیا

    زخم فرقت کو تری یاد نے بھرنے نہ دیا غم تنہائی مگر رخ پہ ابھرنے نہ دیا آج بھی نقش ہیں دل پر تری آہٹ کے نشاں ہم نے اس راہ سے اوروں کو گزرنے نہ دیا تو نے جس روز سے چھوڑا اسے خالی رکھا میں نے خوشیوں کو بھی اس دل میں ٹھہرنے نہ دیا ربط جو تجھ سے بنایا سو بنائے رکھا تو ہی کیا تیرا تصور ...

    مزید پڑھیے

    وہ میرا ہے تو کبھی بھی نہ آزماؤں اسے

    وہ میرا ہے تو کبھی بھی نہ آزماؤں اسے مرا نہیں ہے تو پھر کس لئے ستاؤں اسے وہ ماہتاب سے بڑھ کر کے ہو گیا سورج جو خود بھی آئے تو کیسے گلے لگاؤں اسے میں چاہتا ہوں مرا پیار اس سے ایسا ہو وہ روٹھتا رہے میں بارہا مناؤں اسے تمام دن کی مشقت بھری تکان کے بعد تمام رات محبت سے پھر جگاؤں ...

    مزید پڑھیے

    سوچتے ہیں کہ بلبلہ ہو جائیں

    سوچتے ہیں کہ بلبلہ ہو جائیں چند لمحے جئیں فنا ہو جائیں دوستی اپنی دیر پا کر لیں آؤ کچھ دن کو ہم جدا ہو جائیں ساتھ تو ہے تو منزلیں اپنی ورنہ بھٹکیں تو لاپتہ ہو جائیں ہم کہ الفت میں جان تک دے دیں اور بچھڑیں تو سانحہ ہو جائیں رفتہ رفتہ تجھے تراشیں ہم دھیرے دھیرے تری قبا ہو ...

    مزید پڑھیے

    گھٹا جب رقص کرتی ہے تو ان کی یاد آتی ہے

    گھٹا جب رقص کرتی ہے تو ان کی یاد آتی ہے کبھی جب مینہ برستی ہے تو ان کی یاد آتی ہے کوئی نازک بدن ملتا ہے جب از راه بیگانہ طبیعت بھیگ جاتی ہے تو ان کی یاد آتی ہے ہوا جب لے کے آتی ہے گلابی اجنبی خوشبو کلی سی دل میں کھلتی ہے تو ان کی یاد آتی ہے سویرا لے کے آتا ہے مرے خوابوں کی ...

    مزید پڑھیے