میں سیکھتا رہا اک عمر ہاؤ ہو کرنا
میں سیکھتا رہا اک عمر ہاؤ ہو کرنا یوں ہی نہیں مجھے آیا یہ گفتگو کرنا ابھی طلب نے جھمیلوں میں ڈال رکھا ہے ابھی تو سیکھنا ہے تیری آرزو کرنا ہمیں چراغوں سے ڈر کر یہ رات بیت گئی ہمارا ذکر سر شام کو بہ کو کرنا بھلا یہ کس نے کہا تھا حیات بخش ہے یہ عشق کبھی ملے تو اسے مرے رو بہ رو ...