Asghar Gondvi

اصغر گونڈوی

ممتاز قبل از جدید شاعر، صوفیانہ رنگ کی شاعری کے لیے معروف

One of leading pre-modern poets known for the mystic content of his poetry, close associate of Jigar Moradabadi

اصغر گونڈوی کے تمام مواد

38 غزل (Ghazal)

    متاع زیست کیا ہم زیست کا حاصل سمجھتے ہیں

    متاع زیست کیا ہم زیست کا حاصل سمجھتے ہیں جسے سب درد کہتے ہیں اسے ہم دل سمجھتے ہیں اسی سے دل اسی سے زندگی دل سمجھتے ہیں مگر حاصل سے بڑھ کر سعی بے حاصل سمجھتے ہیں کبھی سنتے تھے ہم یہ زندگی ہے وہم و بے معنی مگر اب موت کو بھی خطرۂ باطل سمجھتے ہیں بہت سمجھے ہوئے ہے شیخ راہ و رسم منزل ...

    مزید پڑھیے

    پاس ادب میں جوش تمنا لئے ہوئے

    پاس ادب میں جوش تمنا لئے ہوئے میں بھی ہوں اک حباب میں دریا لئے ہوئے رگ رگ میں اور کچھ نہ رہا جز خیال دوست اس شوخ کو ہوں آج سراپا لئے ہوئے سرمایۂ حیات ہے حرمان عاشقی ہے ساتھ ایک صورت زیبا لئے ہوئے جوش جنوں میں چھوٹ گیا آستان یار روتے ہیں منہ میں دامن صحرا لئے ہوئے اصغرؔ ہجوم ...

    مزید پڑھیے

    نہ کھلے عقد ہائے ناز و نیاز

    نہ کھلے عقد ہائے ناز و نیاز حسن بھی راز اور عشق بھی راز راز کی جستجو میں مرتا ہوں اور میں خود ہوں ایک پردۂ راز بال و پر میں مگر کہاں پائیں بوئے گل یعنی ہمت پرواز ساز دل کیا ہوا وہ ٹوٹا سا ساری ہستی ہے گوش بر آواز لذت سجدۂ ہائے شوق نہ پوچھ ہائے وہ اتصال ناز و نیاز دیکھ رعنائی ...

    مزید پڑھیے

    اسرار عشق ہے دل مضطر لیے ہوئے

    اسرار عشق ہے دل مضطر لیے ہوئے قطرہ ہے بے قرار سمندر لیے ہوئے آشوب دہر و فتنۂ محشر لیے ہوئے پہلو میں یعنی ہو دل مضطر لیے ہوئے موج نسیم صبح کے قربان جائیے آئی ہے بوئے زلف معنبر لیے ہوئے کیا مستیاں چمن میں ہیں جوش بہار سے ہر شاخ گل ہے ہاتھ میں ساغر لیے ہوئے قاتل نگاہ یاس کی زد سے ...

    مزید پڑھیے

    یہ ننگ عاشقی ہے سود و حاصل دیکھنے والے

    یہ ننگ عاشقی ہے سود و حاصل دیکھنے والے یہاں گمراہ کہلاتے ہیں منزل دیکھنے والے خط ساغر میں راز حق و باطل دیکھنے والے ابھی کچھ لوگ ہیں ساقی کی محفل دیکھنے والے مزے آ آ گئے ہیں عشوہ ہائے حسن رنگیں کے تڑپتے ہیں ابھی تک رقص بسمل دیکھنے والے یہاں تو عمر گزری ہے اسی موج و تلاطم میں وہ ...

    مزید پڑھیے

تمام