سرشک غم سمٹ کر دل کے ارمانوں کو لے ڈوبے
سرشک غم سمٹ کر دل کے ارمانوں کو لے ڈوبے یہ صاحب خانہ اپنے ساتھ مہمانوں کو لے ڈوبے دکھا کر خواب خوش آئندہ فردوس خیالی کے نئے شداد ہم معصوم انسانوں کو لے ڈوبے بناتے رہ گئے تنظیم نو کے برہمن خاکے بتوں کے حوصلے تب تک صنم خانوں کو لے ڈوبے نہ جانے کہہ دیا شبنم نے کیا آنکھوں ہی آنکھوں ...