Arshad Siddiqui

ارشد صدیقی

سیماب اکبر آبادی کے شاگر، مشاعروں میں بھی مقبول رہے

A disciple of Seemab akbaradbadi, also popular in mushairas

ارشد صدیقی کی غزل

    سرشک غم سمٹ کر دل کے ارمانوں کو لے ڈوبے

    سرشک غم سمٹ کر دل کے ارمانوں کو لے ڈوبے یہ صاحب خانہ اپنے ساتھ مہمانوں کو لے ڈوبے دکھا کر خواب خوش آئندہ فردوس خیالی کے نئے شداد ہم معصوم انسانوں کو لے ڈوبے بناتے رہ گئے تنظیم نو کے برہمن خاکے بتوں کے حوصلے تب تک صنم خانوں کو لے ڈوبے نہ جانے کہہ دیا شبنم نے کیا آنکھوں ہی آنکھوں ...

    مزید پڑھیے

    میں پرسش غم فرقت کی داد دیتا ہوں

    میں پرسش غم فرقت کی داد دیتا ہوں تری لطیف ندامت کی داد دیتا ہوں ملال‌‌ ترک مراسم تو کچھ نہیں لیکن اس احتیاط محبت کی داد دیتا ہوں کہاں بہشت کہاں زندگی مگر ناصح میں تیرے حسن عقیدت کی داد دیتا ہوں تباہیاں بھی محبت کو راس آ نہ سکیں ستم ظریفیٔ فطرت کی داد دیتا ہوں او مسکرا کے ...

    مزید پڑھیے

    میخانے پہ چھائی ہے افسردہ شبی کب سے

    میخانے پہ چھائی ہے افسردہ شبی کب سے ساغر سے گریزاں ہے خود تشنہ لبی کب سے اے سایۂ گیسو کے دیوانو بتاؤ تو معیار جنوں ٹھہری راحت طلبی کب سے چوسا ہے لہو جس نے برسوں مہ و انجم کا انساں کا مقدر ہے وہ تیرہ شبی کب سے اک حشر سا برپا ہے زنداں سے بیاباں تک پابند سلاسل ہے ایذا طلبی کب سے جس ...

    مزید پڑھیے

    دلوں سے یاس و الم کے نقاب اتارو تو

    دلوں سے یاس و الم کے نقاب اتارو تو سحر بھی روپ دکھائے گی شب گزارو تو فضا کے سینے میں نغموں کے لے اتارو تو اسی ادا سے ذرا پھر مجھے پکارو تو مرے غموں کے دھندلکے بھی چھٹ ہی جائیں گے تم اپنے گیسوئے شب رنگ کو سنوارو تو کہاں گئے مجھے تاریکیوں میں الجھا کر حیات رفتہ کے لمحو ذرا پکارو ...

    مزید پڑھیے

    خواب آنکھوں میں نہیں دل میں تمنا بھی نہیں

    خواب آنکھوں میں نہیں دل میں تمنا بھی نہیں عشق مایوس ہوا ہو مگر ایسا بھی نہیں ان کی الفت میں اٹھائے ہیں ہزاروں الزام آج تک آنکھ اٹھا کر جنہیں دیکھا بھی نہیں راہ ہستی میں نگاہیں تو بھٹک سکتی ہیں دل بھٹک جائے مگر اتنا اندھیرا بھی نہیں بڑھ کے آئے تھے کئی غم پئے تسکیں لیکن غم دوراں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2