خواب کیا ہے کہ ٹوٹتا ہی نہیں
خواب کیا ہے کہ ٹوٹتا ہی نہیں اک نشہ ہے کہ ٹوٹتا ہی نہیں اس نے کیا کیا ستم نہ توڑے ہیں دل مرا ہے کہ ٹوٹتا ہی نہیں ٹوٹتا جا رہا ہے اک اک خواب سلسلہ ہے کہ ٹوٹتا ہی نہیں رشتے ناطے تمام ٹوٹ گئے سر پھرا ہے کہ ٹوٹتا ہی نہیں پو پھٹی انگ انگ ٹوٹتا ہے اور نشہ ہے کہ ٹوٹتا ہی نہیں لہریں آ آ ...