Arsh Malsiyani

عرش ملسیانی

مشہور شاعر جوش ملسیانی کے صاحبزادے

Son of famous poet Josh Malsiyani.

عرش ملسیانی کی غزل

    دل ہوتا ہے تسکین کے عالم میں حزیں اور

    دل ہوتا ہے تسکین کے عالم میں حزیں اور لے چل مجھے اے شوق سبک گام کہیں اور ہاں اور اٹھا پردے کو اے پردہ نشیں اور مجھ سا نہیں کوئی ترے جلووں کا امیں اور جتنی وہ مرے حال پہ کرتے ہیں جفائیں آتا ہے مجھے ان کی محبت کا یقیں اور مے خانہ کی ہے شان اسی شور طلب سے ہاں اور نہیں پر ہے تقاضا کہ ...

    مزید پڑھیے

    رہ گزر رہ گزر سے پوچھ لیا

    رہ گزر رہ گزر سے پوچھ لیا تیرا گھر سب کے گھر سے پوچھ لیا جو زباں سے نہ کر سکے وہ بیاں ہم نے ان کی نظر سے پوچھ لیا گمرہی اور بڑھ گئی اپنی راستہ راہبر سے پوچھ لیا جب زمیں نے دیا نہ تیرا پتا ہم نے شمس و قمر سے پوچھ لیا تم نہ آؤ نہ آئے گی رونق ہم نے دیوار و در سے پوچھ لیا میری چپ کو وہ ...

    مزید پڑھیے

    دل ان کا ہے کچھ اور تو ہے ان کی زباں اور

    دل ان کا ہے کچھ اور تو ہے ان کی زباں اور کرتا ہوں یقیں جتنا میں بڑھتا ہے گماں اور منزل کا جنوں ہے تو ہر اک گام ہے منزل مٹتا ہے نشاں اور کا تو ملتا ہے نشاں اور پروانے کے ماتم میں بجھی شمع یہ کہہ کر تیرے لیے حاضر ہے یہ تھوڑا سا دھواں اور پر درد جو دل میں انہیں روکو نہ فغاں سے ہوتے ...

    مزید پڑھیے

    دل فسردہ پہ سو بار تازگی آئی

    دل فسردہ پہ سو بار تازگی آئی مگر وہ یاد کہ جا کر نہ پھر کبھی آئی چمن میں کون ہے پرسان حال شبنم کا غریب روئے تو غنچوں کو بھی ہنسی آئی نوید عیش سے بھی لطف عیش مل نہ سکا لباس غم ہی میں آئی اگر خوشی آئی کسی طرح بھی زمانے کو بس میں کر نہ سکے نہ دوستی نہ ہمیں راس دشمنی آئی عجب نہ تھا کہ ...

    مزید پڑھیے

    اگر تقدیر تیری باعث آزار ہو جائے

    اگر تقدیر تیری باعث آزار ہو جائے تجھے لازم ہے اس سے بر سر پیکار ہو جائے مری کشتی ہے میں ہوں اور گرداب محبت ہے جو تو ہو نا خدا میرا تو بیڑا پار ہو جائے کمال ضبط غم سے یہ گوارا ہی نہیں مجھ کو کہ حرف آرزو شرمندۂ اظہار ہو جائے تیرے خواب گراں پر اے دل ناداں تعجب ہے کہ تو سوتا رہے سارا ...

    مزید پڑھیے

    کیوں نہ ہو داد طلب ہمت مردانۂ دل

    کیوں نہ ہو داد طلب ہمت مردانۂ دل مائل حسن جہاں سوز ہے پروانۂ دل ایک عبرت کا مرقع ہے الم خانۂ دل حسرت و یاس کا افسانہ ہے افسانۂ دل جس کو رہتی ہے کسی اور کے جلوے کی تلاش اس نے دیکھا ہی نہیں جلوۂ جانانۂ دل اب میں سمجھا کہ محبت میں اثر ہے کتنا لوگ سنتے ہیں بڑے شوق سے افسانۂ ...

    مزید پڑھیے

    حسن پر دسترس کی بات نہ کر

    حسن پر دسترس کی بات نہ کر یہ ہوس ہے ہوس کی بات نہ کر پوچھ اگلے برس میں کیا ہوگا مجھ سے پچھلے برس کی بات نہ کر یہ بتا حال کیا ہے لاکھوں کا مجھ سے دو چار دس کی بات نہ کر یہ بتا قافلے پہ کیا گزری محض بانگ جرس کی بات نہ کر عشق جان آفریں کا حال سنا حسن عیسیٰ نفس کی بات نہ کر یہ بتا ...

    مزید پڑھیے

    احساس حسن بن کے نظر میں سما گئے

    احساس حسن بن کے نظر میں سما گئے گو لاکھ دور تھے وہ مگر پاس آ گئے اک روشنی سی دل میں تھی وہ بھی نہیں رہی وہ کیا گئے چراغ تمنا بجھا گئے دیر و حرم ہے اور تو حاصل نہ کچھ ہوا سجدے غرور عشق کی قیمت گھٹا گئے تنہا روی میں یوں تو مصیبت تھی ہر قدم ہم اہل کارواں سے تو پیچھا چھڑا گئے کتنا ...

    مزید پڑھیے

    ہوا چمن کی بھلا ہم کو سازگار کہاں

    ہوا چمن کی بھلا ہم کو سازگار کہاں بہار نام کو ہے اصل میں بہار کہاں جو تم نہیں تھے تو اک لطف انتظار تو تھا تم آ گئے ہو تو اب لطف انتظار کہاں چمن سے دور بھی دیکھی ہے فصل گل ہم نے مگر وہ سلسلۂ نغمۂ بہار کہاں نمود صبح ہوئی اور اجڑ گئی محفل مے شبانہ کہاں اب وہ میگسار کہاں چمن یہ شہر ...

    مزید پڑھیے

    لطف ہی لطف ہے جو کچھ ہے عنایت کے سوا

    لطف ہی لطف ہے جو کچھ ہے عنایت کے سوا ہے محبت سے سوا جو ہے محبت کے سوا دوستوں کے کرم خاص سے بچنے کے لیے کوئی گوشہ نہ ملا گوشۂ عزلت کے سوا مجھ سے شکوہ بھی جو کرتے ہیں تو یہ کہتے ہیں کچھ بھی آتا ہی نہیں تجھ کو شکایت کے سوا آپ کے خط کو میں کس بات کا غماز کہوں اس میں سب کچھ ہے بس اک حرف ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 5