عارف امام کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    نفس کی آمد و شد کو وبال کر کے بھی

    نفس کی آمد و شد کو وبال کر کے بھی وہ خوش نہیں ہے ہمارا یہ حال کر کے بھی عجب تھا نشۂ وارفتگیٔ وصل اسے وہ تازہ دم رہا مجھ کو نڈھال کر کے بھی ہمیں عزیز ہمیشہ رہی ہے نسبت خاک یہ سر جھکا رہا کسب کمال کر کے بھی لو ہم نہ کہتے تھے ہم کو نہیں امید جواب لو ہم نے دیکھ لیا ہے سوال کر کے بھی یہ ...

    مزید پڑھیے

    کچھ ایسے زخم زمانہ کا اندمال کیا

    کچھ ایسے زخم زمانہ کا اندمال کیا کبھی نماز پڑھی اور کبھی دھمال کیا لگائی ضرب شدید اپنے دل پہ مستی میں خدا سے ٹوٹا ہوا رابطہ بحال کیا اسی کی بات لکھی چاہے کم لکھی ہم نے اسی کا ذکر کیا چاہے خال خال کیا لو ہم نے ڈھال لیا خود کو اس کے پیکر میں لو ہم نے ہجر کے عرصے کو بھی وصال ...

    مزید پڑھیے

    حالت حرف کس نے جانی ہے

    حالت حرف کس نے جانی ہے یہ جہاں خوگر معانی ہے کیا لگے قیمت قبائے سخن یہ نئی ہو کے بھی پرانی ہے ایک دنیا تھی، جس کے ملبے سے ایک دنیا مجھے بنانی ہے راہ میں ہے بدن کی اک دیوار جو مجھے ناخنوں سے ڈھانی ہے یہ جہاں رقص میں نہیں یونہی سب مرے خون کی روانی ہے اور کچھ دن ہے یہ فریب ...

    مزید پڑھیے

    اپنی تکمیل کر رہا ہوں میں

    اپنی تکمیل کر رہا ہوں میں اس گلی میں بکھر رہا ہوں میں جتنا جتنا جھکا رہا ہوں سر اتنا اتنا ابھر رہا ہوں میں اک صحیفہ ہوں آسمانوں کا اور زمیں پر اتر رہا ہوں میں گردش وقت روکنی ہے مجھے اس لیے رقص کر رہا ہوں میں قیس کے بھی قدم نہیں ہیں جہاں اس جگہ سے گزر رہا ہوں میں پوچھ لو مجھ سے ...

    مزید پڑھیے

    سب لہو جم گیا ابال کے بیچ

    سب لہو جم گیا ابال کے بیچ کون یاد آ گیا وصال کے بیچ ایک وقفہ ہے زندگی بھر کا زخم کے اور اندمال کے بیچ آن بیٹھا ہے ایک اندیشہ گفتگو اور عرض حال کے بیچ تال دیتی ہے جب کبھی وحشت رقص کرتا ہوں میں خیال کے بیچ کبھی ماتم میان رقص کیا کبھی سجدہ کیا دھمال کے بیچ ایک پردہ ہے بے ثباتی ...

    مزید پڑھیے

تمام