Arif Ansari

عارف انصاری

شاعر اور مصنف، بیسوی صدی کےبرہان پور کے شعرا کا تذکرہ مرتب کیا

Poet and author, edited a volume on the twentieth century poets of Burhanpur

عارف انصاری کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    داستاں بھی مختلف لہجہ بھی یاروں سے جدا

    داستاں بھی مختلف لہجہ بھی یاروں سے جدا پانچواں درویش تو ہے پہلے چاروں سے جدا زہر نا پختہ مزاجوں میں بھرا کرتے ہیں یہ آپ رہیے گا ذرا ان ہوشیاروں سے جدا شور برپا ہو گیا ہر گوشۂ گلزار میں جب ابھر آیا نیا منظر بہاروں سے جدا چاٹ جاتی حرص کی دیمک فقیروں کے بھی تن سیرتیں ان کی تھیں ...

    مزید پڑھیے

    الفاظ کے پتھر کیا پھینکے گئے پانی میں

    الفاظ کے پتھر کیا پھینکے گئے پانی میں طوفان سا برپا ہے دریائے معانی میں خوشیوں کے فسانے ہی دہرائے نہیں جاتے ہیں رنج کے چھینٹے بھی گھر گھر کی کہانی میں جادو ہی غضب کا تھا عکس رخ زیبا کا کیوں آگ نہ لگ جاتی بہتے ہوئے پانی میں دونوں ہی قبیلوں نے پیمان وفا باندھے لوٹ آئی وفا پھر سے ...

    مزید پڑھیے

    رہتی ہے صبا جیسے خوشبو کے تعاقب میں

    رہتی ہے صبا جیسے خوشبو کے تعاقب میں کچھ یوں ہی زمانہ ہے اردو کے تعاقب میں لوٹے نہیں اب تک وہ برسوں ہوئے نکلے تھے پازیب کی چاہت میں گھنگرو کے تعاقب میں اک جادو کی ڈبیا ہے جو ان کا کھلونا ہے بچے نہیں رہتے اب جگنو کے تعاقب میں معصوم سی آنکھوں سے اک بوند ہی ٹپکی تھی بادل امڈ آئے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    باغباں کی بے رخی سے نیلے پیلے ہو گئے

    باغباں کی بے رخی سے نیلے پیلے ہو گئے خار کی مانند اب گل بھی نکیلے ہو گئے بہتے دریا سے سبھی سیراب ہیں لیکن مجھے صرف اک قطرہ ملا بس ہونٹ گیلے ہو گئے مے کشوں نے بس قدم رکھا تھا صحن باغ میں پھول پتے بیل بوٹے سب نشیلے ہو گئے ایک ہی آدم سے ہیں لیکن سیاست کے نثار کس قدر فرقے بنے کتنے ...

    مزید پڑھیے

    دل کیا کسی کی بات سے اندر سے کٹ گیا

    دل کیا کسی کی بات سے اندر سے کٹ گیا تتلی کا رابطہ کیوں گل تر سے کٹ گیا دو چار گام کا ہی سفر رہ گیا تھا بس اس وقت میرا قافلہ رہبر سے کٹ گیا موسم کے سرد و گرم کا جل پر اثر نہ تھا وہ سنگ دل بھی شعر سخنور سے کٹ گیا صف میں مخالفوں کی میں سمجھا تھا غیر ہیں دیکھا جو اپنے لوگوں کو اندر سے ...

    مزید پڑھیے

تمام