محبتوں کا حسیں مگر مختصر سا ہے یہ فسانہ چھوڑو
محبتوں کا حسیں مگر مختصر سا ہے یہ فسانہ چھوڑو بچھڑ کے تم سے ہیں جی رہے ہم گزر گیا اک زمانہ چھوڑو تمہارا ہر اک ستم سہا ہے بڑی اذیت ہے تم سے پائی مرے ستم گر ہوئے ہیں گھائل ہمیں اب ایسے ستانا چھوڑو وہ جس جگہ سے گزر ہمارا رہا تھا اک بس تمہاری خاطر ہمارا دل یہ کہے ہے ہم سے اب اس کی ...