اس کے آگے پیار کے جذبوں کی آرائش نہ کر
اس کے آگے پیار کے جذبوں کی آرائش نہ کر زرد ریگستان میں پھولوں کی افزائش نہ کر یہ تو ہو سکتا ہے کہ دونوں کی منزل ایک ہو پھر بھی اس کے ہم سفر ہونے کی فرمائش نہ کر منحصر اس پر بھی ہے وہ پاس آئے یا نہ آئے اے مرے دل قربتوں کی مجھ سے فرمائش نہ کر ہم نے مانا چاند سا روشن ترا محبوب ہے تو ...