پرایا کون ہے اور کون اپنا سب بھلا دیں گے
پرایا کون ہے اور کون اپنا سب بھلا دیں گے متاع زندگانی ایک دن ہم بھی لٹا دیں گے تم اپنے سامنے کی بھیڑ سے ہو کر گزر جاؤ کہ آگے والے تو ہرگز نہ تم کو راستہ دیں گے جلائے ہیں دیئے تو پھر ہواؤں پر نظر رکھو یہ جھونکے ایک پل میں سب چراغوں کو بجھا دیں گے کوئی پوچھے گا جس دن واقعی یہ زندگی ...