Ansar Ahmad

انصار احمد

انصار احمد کی نظم

    نظام شمسی

    گھومنا ہر ایک کی پہلی پسند اس لیے ڈالا ستاروں یہ کمند ہم ہیں بچے کیا ہمارا پوچھنا کس قدر ہم چاہتے ہیں گھومنا اس جگہ جو کوئی رہتا ہے پڑا اس کو کہیے بے کھٹک پاگل بڑا یہ زمیں یہ چاند یہ سورج سبھی گھومنا ہے ان کی اصلی زندگی روز پورا ایک چکر یہ زمیں کر لیا کرتی ہے کر لیجے یقیں اس ...

    مزید پڑھیے

    اوس

    رات میں جب صاف ہوتا ہے ہمارا آسماں تب زمیں کی سطح ہو جاتی ہے ٹھنڈی جان جاں جب ہوا چھوتی ہے اس ٹھنڈی ہوا کو شوق سے تب ہوا ٹھنڈک سے ہو جاتی نمی لبریز ہے جیسے ہی اس میں حرارت کی کمی آ جاتی ہے بھاپ وہ پانی کی چھوٹی بوند میں ڈھل جاتی ہے چھوٹی چھوٹی بوند کی شکلوں میں آ کر گھاس ...

    مزید پڑھیے