Ankita Garg

انکتا گرگ

انکتا گرگ کی نظم

    خواب

    ایک بچی ہوا کرتی تھی بہت اچھی ہوا کرتی تھی شریر سے زیادہ وہ خواب ہوا کرتی تھی مچلی سی وہ آنکھیں ہمدم بس خواب بنا کرتی تھی ایک بچی ہوا کرتی تھی بہت اچھی ہوا کرتی تھی نہ واسطہ لوگوں سے تھا نہ کھیلنا باتوں سے تھا نہ باتیں دنیا داری کی تھی نہ مطلب کی دنیا ساری تھی نہ قصے لوگوں کی نفرت ...

    مزید پڑھیے

    چھوٹو

    چائے کھانا برتن بھانڈے صاف کرنا جو ہیں گندے بس یہی میرا کام ہے اور جانتے ہو چھوٹو میرا نام ہے گھر کا اکیلا لڑکا ہوں باقی سب لڑکی ہیں چار بچوں سنگ بن ماں کے اس گھر میں کڑکی ہے ماں کے پیٹ میں ہی میرا سودا کیا تھا بابا نے میرے دم پر قرض چکتا کیا تھا بنایا مجھ کو بندھوا مزدور کام کرنے ...

    مزید پڑھیے

    میرا راج کمار

    بہت خوش تھی میں آج نہ ہوتی میں کاش کسی کی ضرور نظر لگی ہوگی کسی کو تو میں خوش بری لگی ہوں گی کسی نے تو میرے آنسو مانگے ہوں گے کچھ تو مجھ سے وہ چاہتے ہوں گے کہ نظر سے اندھی لڑکی کو خوشیاں نظر نہ آئیں کہ پھر سے کوئی طوفان اس پر غموں کا پہاڑ لائے اور دیکھو تو یہ نظر بھی کیا خوب کھیلی مجھ ...

    مزید پڑھیے

    میں ہوں کیا ویشیا

    جانتے ہو میں ہوں کیا میں ہوں ویشیا پتا ہے میں نے ہے کیا کیا کیا میں ناچتی ہوں کوٹھوں پر خوش ہوتی ہوں بس نوٹوں پر ہر رات ہر رات میں اپنا جسم بیچتی ہوں اتنا درد میں بس پیسوں کے لئے تو سہتی ہوں میں لوگوں کی راتیں رنگین کرتی ہوں ہر رات یہ اپرادھ سنگین کرتی ہوں میرا نام عام میں لینے ...

    مزید پڑھیے

    میرا سنسار

    چلو نہ آج تمہیں ایک کہانی سناتی ہوں کہانی کے ساتھ کچھ اور بھی بتاتی ہوں پیار کرنے سے زیادہ اسے نبھانا سکھاتی ہوں ساتھ ہی اپنی زندگی بتاتی ہوں ماں پاپا بہت خوش تھے میرے آنے پر نہ جانے کیوں پھر دادہ دادی کا چہرہ نہیں کھلا تھا جب میرے حق میں پاپا نے انہیں سمجھایا تبھی تو مجھے میرا ...

    مزید پڑھیے