گزر رہے ہیں گزرنے والے
لرزنے والے لرز رہے ہیں لرزتے جھونکے گزرتے بل کھاتے رینگتے سرسراتے جھونکے نسائی ملبوس کی طرح سرسرانے والے کڑکنے والی کی چابکوں سے اگرچہ دور رواں کے آنسو ٹپک رہے ہیں مگر نظر جس طرف بھی اٹھتی ہے دیکھتی ہے گزر رہے ہیں گزرنے والے یہ کون دبکا ہوا اس آوارہ راستے میں کھڑا ہوا ہے کہ جیسے ...