Anjum Barabankvi

انجم بارہ بنکوی

انجم بارہ بنکوی کے تمام مواد

14 غزل (Ghazal)

    لہجے کی اداسی کم ہوگی باتوں میں کھنک آ جائے گی

    لہجے کی اداسی کم ہوگی باتوں میں کھنک آ جائے گی دو روز ہمارے ساتھ رہو چہرے پہ چمک آ جائے گی یہ چاند ستاروں کی محفل معلوم نہیں کب روشن ہو تم پاس رہو تم ساتھ رہو جذبوں میں کسک آ جائے گی کچھ دیر میں بادل برسیں گے کچھ دیر میں ساون جھومیں گے تم زلف یوں ہی لہرائے رہو موسم میں سنک آ جائے ...

    مزید پڑھیے

    کتاب عشق کے جو معتبر رسالے ہیں

    کتاب عشق کے جو معتبر رسالے ہیں انہیں میں حسن کے کچھ مستند حوالے ہیں بہ زعم جبر تصرف میں جن کے دنیا تھی وہ آج رحم کی تختی گلے میں ڈالے ہیں نہ جانے کون سی آفت کا پیش خیمہ ہے یہ برگ سبز ہواؤں نے کیوں اچھالے ہیں خبر اڑاؤ کہ پیشانیٔ سیاست پر ہم اپنے فاقوں کی تفصیل لکھنے والے ...

    مزید پڑھیے

    ہر ایک لفظ میں سینے کا نور ڈھال کے رکھ

    ہر ایک لفظ میں سینے کا نور ڈھال کے رکھ کبھی کبھار تو کاغذ پہ دل نکال کے رکھ جو دوستوں کی محبت سے جی نہیں بھرتا تو آستین میں دو چار سانپ پال کے رکھ تجھے تو کتنی بہاریں سلام بھیجیں گی ابھی یہ پھول سا چہرہ ذرا سنبھال کے رکھ یہاں سے دھوپ کے نیزے بلند ہوتے ہیں تمام چھاؤں کے قصوں پہ ...

    مزید پڑھیے

    خیال جان سے بڑھ کر سفر میں رہتا ہے

    خیال جان سے بڑھ کر سفر میں رہتا ہے وہ میری روح کے اندر سفر میں رہتا ہے جو سارے دن کی تھکن اوڑھ کر میں سوتا ہوں تو ساری رات مرا گھر سفر میں رہتا ہے جنم جنم سے مری پیاس سر پٹکتی ہے جنم جنم سے سمندر سفر میں رہتا ہے مرا یقین کرو اس کے پاؤں میں تل ہے اسی لئے وہ برابر سفر میں رہتا ...

    مزید پڑھیے

    خزاں ملی ابھی تک کہیں بہار ملے

    خزاں ملی ابھی تک کہیں بہار ملے سفر میں پیار کا موسم تو با وقار ملے میں ایسے در کا گدا ہوں جہاں پہ موتی کیا ہزار بار مجھے سنگ آب دار ملے خوشی کا نور تو اک بارگی ملا ہے تمہیں ہمیں تو غم کے اندھیرے بھی قسط وار ملے تری چمک کا تقاضا نہیں ضرورت ہے ترے خمیر میں تھوڑا سا انکسار ملے یہ ...

    مزید پڑھیے

تمام