انا دہلوی کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    خوشی سے ربط نہ رکھ غم سے سلسلہ نہ ملا

    خوشی سے ربط نہ رکھ غم سے سلسلہ نہ ملا دوا میں زہر ملا زہر میں دوا نہ ملا میں اپنا پیار بھرا دل کسی کو کیا دیتی تمہارے جیسا حسیں کوئی دوسرا نہ ملا بہت تلاش کیا ہم نے شہر و صحرا میں خدا کے چاہنے والے ملے خدا نہ ملا جمی تھی گرد ہوس دوستوں کے چہروں پر بقدر ظرف نظر کوئی آشنا نہ ...

    مزید پڑھیے

    پہلے جو تھی دلوں میں محبت نہیں رہی

    پہلے جو تھی دلوں میں محبت نہیں رہی افسوس اب جہاں میں شرافت نہیں رہی اک مہرباں کی چشم کرم مجھ پہ ہو گئی دنیا ترے کرم کی ضرورت نہیں رہی تم نے نگاہ پھیری تو احساس یہ ہوا دنیا میں کچھ خلوص کی قیمت نہیں رہی یہ اور بات میں نے ہی تجھ کو بھلا دیا ہم راہ میرے کب تری رحمت نہیں رہی کیوں آپ ...

    مزید پڑھیے

    میں اصولوں سے بغاوت نہیں کرنے والی

    میں اصولوں سے بغاوت نہیں کرنے والی کبھی توہین محبت نہیں کرنے والی مجھ کو نذرانۂ دل پیش نہ کیجے صاحب ہر کسی سے میں محبت نہیں کرنے والی جو شرافت کی حدوں میں کبھی رہتے ہی نہیں ایسے لوگوں کی میں عزت نہیں کرنے والی تو نے دل توڑ دیا کر دیا محروم وفا پھر بھی میں تیری شکایت نہیں کرنے ...

    مزید پڑھیے

    کون کہتا ہے زمانے کے لئے زندہ ہوں

    کون کہتا ہے زمانے کے لئے زندہ ہوں میں تو بس آپ کو پانے کے لئے زندہ ہوں آپ فرمائیں ستم شوق سے پھر بھی میں تو آپ کے ناز اٹھانے کے لئے زندہ ہوں کون اس دور میں ہوتا ہے کسی کا ساتھی زندگی تجھ کو نبھانے کے لئے زندہ ہوں جو ترے پیار کا صدیوں سے ہے واجب مجھ پر ہاں وہی قرض چکانے کے لئے زندہ ...

    مزید پڑھیے

    نہ یہ پوچھئے مجھ سے کیا چاہتی ہوں

    نہ یہ پوچھئے مجھ سے کیا چاہتی ہوں میں اک بے وفا سے وفا چاہتی ہوں نظر صاف آئے نہ تصویر جس میں میں وہ آئنہ توڑنا چاہتی ہوں جو تنقید کرتے ہیں میری وفا پر میں ان سے ثبوت وفا چاہتی ہوں کہیں ساتھ تو چھوڑ دیں گے نہ میرا میں یہ آپ سے پوچھنا چاہتی ہوں زمانے کو ہے چاند تاروں کی خواہش مگر ...

    مزید پڑھیے

تمام