Amber Joshi

امبر جوشی

امبر جوشی کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    دل کی ہر بات تری مجھ کو بتا دیتی ہے

    دل کی ہر بات تری مجھ کو بتا دیتی ہے تیری خاموش نظر مجھ کو صدا دیتی ہے دور رہنا مجھے منظور نہیں ہے تجھ سے زندگی ساتھ ترے مجھ کو مزہ دیتی ہے اپنی کٹیا کے اندھیرے کو مٹاؤں کیسے وہ مرے دیپ کو زلفوں سے ہوا دیتی ہے تیری یہ ہی تو ادا بھاتی ہے جاناں مجھ کو جب نظر سامنے میرے تو جھکا دیتی ...

    مزید پڑھیے

    اس سے پہلے کہ کچھ بولا جائے

    اس سے پہلے کہ کچھ بولا جائے بات کو ذہن میں تولا جائے راز پھر راز نہیں رہتا ہے راز دل سب سے نہ کھولا جائے عیب کتنے ہی دکھیں گے ہم کو اپنے من کو جو ٹٹولا جائے من کی پرواز بہت ہے اونچی دور تک من کا ہنڈولا جائے رشتے بنتے ہیں مدھر تب امبرؔ پیار کا رنگ جو گھولا جائے

    مزید پڑھیے

    غم الفت میں ڈوبے تھے ابھرنا بھی ضروری تھا

    غم الفت میں ڈوبے تھے ابھرنا بھی ضروری تھا ہمیں راہ محبت سے گزرنا بھی ضروری تھا حقیقت سامنے آئی بہت حیرت ہوئی مجھ کو ترے چہرے سے پردے کا اترنا بھی ضروری تھا ہمیں منزل کو پانا تھا تبھی تو راہ ہستی میں ہمیں پتھریلے رستوں سے گزرنا بھی ضروری تھا لٹاتے ہی رہے جو کچھ بھی اپنے پاس تھا ...

    مزید پڑھیے

    پھول جیسی ہے کبھی یہ خار کی مانند ہے

    پھول جیسی ہے کبھی یہ خار کی مانند ہے زندگی صحرا کبھی گلزار کی مانند ہے تم قلم کی دھار کو کم مت سمجھنا دوستو یہ قلم تو ہے مگر تلوار کی مانند ہے چار دن کے واسطے سب کو ملی ہے دہر میں زندگی بھی ریت کی دیوار کی مانند ہے پاس پیسہ ہے نہیں پھر بھی جہاں میں مست ہوں زندگی اپنی کسی فن کار ...

    مزید پڑھیے