جب کوئی راستہ نہیں ہوتا
جب کوئی راستہ نہیں ہوتا کون محو دعا نہیں ہوتا لوگ ظلمت سے یوں ہی نالاں ہیں روز روشن میں کیا نہیں ہوتا ٹوٹے تاروں کو چھو کے دیکھا ہے ساز دل بے صدا نہیں ہوتا ہر خوشی دل سے کیوں لگا بیٹھیں کس میں غم ہو پتہ نہیں ہوتا آؤ مل بیٹھ لو گھڑی دو گھڑی اس گھڑی کا پتہ نہیں ہوتا سرد مہری ...