Amanat Nadeem

امانت ندیم

امانت ندیم کی نظم

    دسمبر کی دھوپ

    اگر مرے لفظ تیری آنکھوں سے اشک بن کر گرے نہیں ہیں اگر مرے لفظ تیرے ہونٹوں پہ گیت بن کر کھلے نہیں ہیں اگر مرے لفظ نارسا ہیں کہ میری پلکوں کی ٹہنیوں سے مرے لہو کا کوئی بھی پتہ تری نیلی سی نیند کی جھیل کے بدن پر گرا نہیں ہے وہ دائرہ ہی بنا نہیں ہے میں جس میں جڑتے ادھڑتے رشتوں کو ڈھونڈ ...

    مزید پڑھیے