Altaf Gauhar

الطاف گوہر

الطاف گوہر کے تمام مواد

2 نظم (Nazm)

    دھوپ کے سائے

    شام دلہن کی طرح اپنے رنگوں میں نہائی ہوئی شرمائی ہوئی بیٹھی ہے گوشۂ چشم سے کاجل کی سیاہی ابھی آنسو بن کر بہتے غازے میں نہیں جذب ہوئی ابھی کوئی نہیں بالوں کی دل افروز پریشانی میں مسکراتی ہوئی سیندور کی مانگ گھلتے رنگوں میں ابھی کاہش جاں باقی ہے گھلتے رنگوں کا کوئی کیا جانے کب ...

    مزید پڑھیے

    دھوپ کے سائے

    شام دلہن کی طرح اپنے رنگوں میں نہائی ہوئی شرمائی ہوئی بیٹھی ہے گوشۂ چشم سے کاجل کی سیاہی ابھی آنسو بن کر بہتے غازے میں نہیں جذب ہوئی ابھی کھوئی نہیں بالوں کی دل افروز پریشانی میں مسکراتی ہوئی سیندور کی مانگ گھلتے رنگوں میں ابھی کاہش جاں باقی ہے گھلتے رنگوں کا کوئی کیا جانے کب ...

    مزید پڑھیے