Alimullah Hali

علیم اللہ حالی

علیم اللہ حالی کی نظم

    نارسائی

    یہ سمندر کئی بار اچھلا ہے ہر بار موجوں نے دور ان بلند اور بالا چٹانوں کے اس پار جانے کی خواہش میں جستیں لگائی ہیں اس طرح اچھلی ہیں جیسے ادھر کی فضا جو ابھی تک رسائی سے باہر تھی اب دام نظارہ میں آ چکی ہے مگر ان چٹانوں سے اس پار کی وسعتیں اب بھی نادیدہ ہیں آج بھی وہ جو دیوار کی دوسری ...

    مزید پڑھیے