Ali Jawwad Zaidi

علی جواد زیدی

معروف شاعر اور نقاد، اپنی تنقیدی کتاب ’دو ادبی اسکول‘ کے لیے بھی جانے جاتے ہیں

Well-known poet and critic known for his book 'Do Adabi School'

علی جواد زیدی کے تمام مواد

35 غزل (Ghazal)

    طے کر چکے یہ زندگی جاوداں سے ہم

    طے کر چکے یہ زندگی جاوداں سے ہم آگے بڑھیں گے اور اٹھے ہیں جہاں سے ہم کس کو صدا دیں کس سے کہیں ساتھ لے چلو پیچھے رہے غبار رہ کارواں سے ہم دل میں جو درد ہے وہ نگاہوں سے ہے عیاں یہ بات اور ہے نہ کہیں کچھ زباں سے ہم چونکا دیا قفس نے ہمیں گہری نیند سے وابستہ ہو چلے تھے بہت آشیاں سے ...

    مزید پڑھیے

    ظلمت کدوں میں کل جو شعاع سحر گئی

    ظلمت کدوں میں کل جو شعاع سحر گئی تاریکی حیات یکایک ابھر گئی نظارۂ جمال کی فرصت کہاں ملی پہلی نظر نظر کی حدوں سے گزر گئی اظہار التفات کے بعد ان کی بے رخی اک رنگ اور نقش تمنا میں بھر گئی ذوق جنوں و جذبۂ بیباک کیا ملے ویران ہو کے بھی مری دنیا سنور گئی اب دور کارسازی وحشت نہیں ...

    مزید پڑھیے

    برہم زن شیرازۂ ایام ہمیں ہیں

    برہم زن شیرازۂ ایام ہمیں ہیں اے درد محبت ترا انجام ہمیں ہیں اس قافلۂ شوق میں یہ وہم ہے سب کو آوارہ و سر گشتہ و ناکام ہمیں ہیں ہوں گے کئی گردن زدنی اور بھی لیکن اس شہر نگاراں میں تو بدنام ہمیں ہیں ہم دھوپ میں تپتے تو پنپ جاتے مگر اب دریوزہ گر مہر لب بام ہمیں ہیں کیا آن تھی ...

    مزید پڑھیے

    کتنے دل ٹوٹے ہیں دنیا کا خبر ہونے تک

    کتنے دل ٹوٹے ہیں دنیا کا خبر ہونے تک کتنے سر پھوٹے ہیں دیوار میں در ہونے تک ایک کانٹا جو نکلتا ہے تو سو چبھتے ہیں امن تھا حوصلۂ فکر و نظر ہونے تک ہم نے اپنے سے بھی سو بار محبت کی ہے ہاں مگر دل میں کسی شوخ کا گھر ہونے تک اب کہیں رقص جنوں ہے تو کہیں نغمۂ خوں کتنی سونی تھی فضا زیر و ...

    مزید پڑھیے

    آنکھوں میں اشک بھر کے مجھ سے نظر ملا کے

    آنکھوں میں اشک بھر کے مجھ سے نظر ملا کے نیچی نگاہ اٹھی فتنے نئے جگا کے میں راگ چھیڑتا ہوں ایمائے حسن پا کے دیکھو تو میری جانب اک بار مسکرا کے دنیائے مصلحت کے یہ بند کیا تھمیں گے بڑھ جائے گا زمانہ طوفاں نئے اٹھا کے جب چھیڑتی ہیں ان کو گمنام آرزوئیں وہ مجھ کو دیکھتے ہیں میری نظر ...

    مزید پڑھیے

تمام

2 نظم (Nazm)

    بھولتی ہوئی یاد

    تمہیں جب یاد کرتا ہوں تو اک مٹتی ہوئی دنیا مری آنکھوں کے آئینے میں پہروں جھلملاتی ہے کہیں دم گھٹ رہا ہے مسکراتے سرخ پھولوں کا کہیں کلیوں کے سینے میں ہوا رک رک کے آتی ہے کہیں کجلا گئے ہیں دن کے چمکائے ہوئے ذرے کہیں راتوں کی ہنستی روشنی غم میں نہاتی ہے وہی دنیا جو کل تک دل کا دامن ...

    مزید پڑھیے

    ہولی

    پہلے زمانہ اور تھا مے اور تھی دور اور تھا وہ بولیاں ہی اور تھیں وہ ٹولیاں ہی اور تھیں، وہ ہولیاں ہی اور تھیں لیکن مرے پیر مغاں کل تو نیا انداز تھا اک دور کا تھا خاتمہ اک دور کا آغاز تھا تیرے وفاداروں نے جب کھیلیں گلابی ہولیاں نکلے بنا کر ٹولیاں ہنستے چلے گاتے چلے اپنے گلابی رنگ سے ...

    مزید پڑھیے