ہجوم گریہ
ہمیں بھی رو لے ہجوم گریہ کہ پھر نہ آئیں گے غم کے موسم ہمیں بھی رو لے کہ ہم وہی ہیں جو آفتابوں کی بستیوں سے سراغ لائے تھے ان سویروں کا جن کو شبنم کے پہلے قطروں نے غسل بخشا سفید رنگوں سے نور معنی نکال لیتے تھے اور چاندی اجالتے تھے شفق پہ ٹھہرے سنہرے بادل سے زرد سونے کو ڈھالتے تھے خنک ...