Ali Akbar Natiq

علی اکبر ناطق

معروف پاکستانی شاعر اور افسانہ نگار

Prominent Pakistani poet and fiction writer

علی اکبر ناطق کی غزل

    چاندی والے، شیشے والے، آنکھوں والے شہر میں

    چاندی والے، شیشے والے، آنکھوں والے شہر میں کھو گیا اک شخص مجھ سے، دیکھے بھالے شہر میں مندروں کے صحن میں صدیوں پرانی گھنٹیاں دیویوں کے حسن کے کہنہ حوالے شہر میں سرد راتوں کی ہوا میں اڑتے پتوں کے مثیل کون تیرے شب نوردوں کو سنبھالے شہر میں کانچ کی شاخوں پہ لٹکے تیری وحشت کے ...

    مزید پڑھیے

    زرد پھولوں میں بسا خواب میں رہنے والا

    زرد پھولوں میں بسا خواب میں رہنے والا دھند میں الجھا رہا نیند میں چلنے والا دھوپ کے شہر مری جاں سے لپٹ کر روئے سرد شاموں کی طرف میں تھا نکلنے والا کر گیا آپ کی دیوار کے سائے پہ یقیں میں درختوں کے ہرے دیس کا رہنے والا اس کے تالاب کی بطخیں بھی کنول بھی روئے ریت کے ملک میں ہجرت تھا ...

    مزید پڑھیے

    ہوا کے تخت پر اگر تمام عمر تو رہا

    ہوا کے تخت پر اگر تمام عمر تو رہا مجھے خبر نہ ہو سکی پہ ساتھ ساتھ میں بھی تھا چمکتے نور کے دنوں میں تیرے آستاں سے دور وہ میں کہ آفتاب کی سفید شاخ پر کھلا حجاب آ گیا تھا مجھ کو دل کے اضطراب پر یہی سبب ہے تیرے در پہ لوٹ کر نہ آ سکا وہ کس مکاں کی دھوپ تھی، گلی گلی میں بھر گئی وہ کون ...

    مزید پڑھیے

    امن قریوں کی شفق فام سنہری چڑیاں

    امن قریوں کی شفق فام سنہری چڑیاں میرے کھیتوں میں اڑیں شام سنہری چڑیاں ناریاں دل کے مضافات میں اتریں آ کر ہو بہو جیسے سر بام سنہری چڑیاں میرے اسلوب میں کہتی ہیں فسانے گل کے چہلیں کرتی ہیں مرے نام سنہری چڑیاں کچی عمروں کے شریروں کو سلامی میری جن کے اطراف بنیں دام سنہری ...

    مزید پڑھیے

    قید خانے کی ہوا میں شور ہے آلام کا

    قید خانے کی ہوا میں شور ہے آلام کا بھید کھلتا کیوں نہیں اے دل ترے آرام کا فاختائیں بولتی ہیں بجروں کے دیس میں تو بھی سن لے آسماں یہ گیت میرے نام کا ٹھنڈے پانی کے گگن میں ساتویں کا چاند ہے یا گرا ہے برف میں کنگرا تمہارے بام کا کوکتا پھرتا ہے کوئی دھوپ کی گلیوں میں شخص سن لیا ہے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2