Aleem Usmani

علیم عثمانی

علیم عثمانی کی غزل

    میں ان کو کبھی حد سے گزرنے نہیں دوں گا

    میں ان کو کبھی حد سے گزرنے نہیں دوں گا اس ترک تعلق کو میں چلنے نہیں دوں گا تم لاکھ اچھالا کرو الفاظ کے شعلے فردوس محبت کو میں جلنے نہیں دوں گا کرنا ہی پڑے چاہے صبا سے مجھے سازش میں آپ کے گیسو کو سنورنے نہیں دوں گا مایوس نگاہوں سے تم آئینہ نہ دیکھو میں اپنی نگاہوں کو بدلنے نہیں ...

    مزید پڑھیے

    اب جام نگاہوں کے نشہ کیوں نہیں دیتے

    اب جام نگاہوں کے نشہ کیوں نہیں دیتے اب بول محبت کے مزا کیوں نہیں دیتے تم کھول کے زلفوں کو اڑا کیوں نہیں دیتے تم شان گھٹاؤں کی گھٹا کیوں نہیں دیتے اک گھونٹ کی امید سمندر سے نہیں جب پھر آگ سمندر میں لگا کیوں نہیں دیتے ہے منتظر حشر بہت دیر سے دنیا گھنگھرو ترے پیروں کے صدا کیوں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2