تو ساتھ ہے مگر کہیں تیرا پتا نہیں
تو ساتھ ہے مگر کہیں تیرا پتا نہیں شاخوں پہ دور تک کوئی پتا ہرا نہیں خاموشیاں بھری ہیں فضاؤں میں ان دنوں ہم نے بھی موسموں سے ادھر کچھ کہا نہیں تو نے زباں نہ کھولی سخن میں نے چن لیے تو نے وہ پڑھ لیا جسے میں نے لکھا نہیں یہ کون سی جگہ ہے یہ بستی ہے کون سی کوئی بھی اس جہان میں تیرے ...