تیرا ہر راز چھپائے ہوئے بیٹھا ہے کوئی
تیرا ہر راز چھپائے ہوئے بیٹھا ہے کوئی خود کو دیوانہ بنائے ہوئے بیٹھا ہے کوئی ساقیٔ بزم کے مخصوص اشاروں کی قسم جام ہونٹوں سے لگائے ہوئے بیٹھا ہے کوئی اس نمائش گہہ عالم میں کمی ہے اب تک اشک آنکھوں میں چھپائے ہوئے بیٹھا ہے کوئی شب کی دیوی کا سکوت اور ہی کچھ کہتا ہے پھر بھی دو ...