جہاں دیکھو گے اپنا چھوڑتا ہے
جہاں دیکھو گے اپنا چھوڑتا ہے لڑانے کو وہ شوشہ چھوڑتا ہے چلا جاتا ہے قتل و خون کر کے مگر بہتا وہ دریا چھوڑتا ہے وہ اپنے کھیل میں رہتا ہے زندہ کچھ ایسا ہی پیادہ چھوڑتا ہے کہ اس کی پارسائی بھی تو دیکھو مجھے کرکے جو رسوا چھوڑتا ہے سمندر کو نہیں ہے معاف کرنا گناہوں کا پلندہ چھوڑتا ...