Akhtar Amaan

اختر امان

اختر امان کی نظم

    نئی نسل کی دعا

    میرے خوابوں کی تعبیر سے بھی حسیں میرے آبا و اجداد کی سر زمیں مجھ کو ایسے لگا جیسے میں تیرا بیٹا نہیں وہ عمارات جو تیری عظمت کی اک زندہ تصویر تھیں اب کھنڈر بن چکیں ہر طرف خامشی اور مکڑی کے جالے ہر اک شے پہ برسوں سے کائی کی تہہ جم چکی ہے عجب ایک پر ہوں سا یہ سماں ہے کہیں پر نہ اب ہیں ...

    مزید پڑھیے