نئی نسل کی دعا
میرے خوابوں کی تعبیر سے بھی حسیں میرے آبا و اجداد کی سر زمیں مجھ کو ایسے لگا جیسے میں تیرا بیٹا نہیں وہ عمارات جو تیری عظمت کی اک زندہ تصویر تھیں اب کھنڈر بن چکیں ہر طرف خامشی اور مکڑی کے جالے ہر اک شے پہ برسوں سے کائی کی تہہ جم چکی ہے عجب ایک پر ہوں سا یہ سماں ہے کہیں پر نہ اب ہیں ...