Akhlaque Bandvi

اخلاق بندوی

اخلاق بندوی کے تمام مواد

15 غزل (Ghazal)

    میں زیر سایہ کہیں محو خواب تھا بھی نہیں

    میں زیر سایہ کہیں محو خواب تھا بھی نہیں کہ آ کے دھوپ جگاتی میں جاگتا بھی نہیں حریم ناز مری دسترس سے دور تو ہے مرے جہان تخیل سے ماورا بھی نہیں یہی ہے عدل تو ایسے نظام عدل پہ خاک ہے فرد جرم بھی عائد مری خطا بھی نہیں ہم اپنی جان کے دشمن کو اپنا دوست کہیں ہمارے پاس کوئی اور راستہ ...

    مزید پڑھیے

    ڈورے ڈالے لال پری ہے آنکھوں میں

    ڈورے ڈالے لال پری ہے آنکھوں میں سو بھی جاؤ نیند بھری ہے آنکھوں میں پھر میت کے بار سے پلکیں بوجھل ہیں پھر کوئی امید مری ہے آنکھوں میں دیدہ وری کے سب قصے ان سے منسوب اپنی ثروت کم نظری ہے آنکھوں میں آنکھوں میں کٹتی ہے شب وہ کیا جانیں بے خبری سی بے خبری ہے آنکھوں میں ایک نظر میں دل ...

    مزید پڑھیے

    فلک سے چاند چمن سے گلاب لے آئے

    فلک سے چاند چمن سے گلاب لے آئے کہاں سے کوئی تمہارا جواب لے آئے ہزار رنگ ہیں حسن و جمال کے لیکن وہ رنگ اور ہے جس کو شباب لے آئے عجیب طرفہ تماشا ہے زندگی میری خوشی بھی آئے تو غم بے حساب لے آئے ترے خمیر میں شامل ہے گمرہی ورنہ فلک سے کتنے پیمبر کتاب لے آئے ادھر وہ تشنہ لبی ہے کہ جاں ...

    مزید پڑھیے

    نہ گل خنداں نہ بلبل نغمہ خواں ہے

    نہ گل خنداں نہ بلبل نغمہ خواں ہے ارے گلچیں یہ نظم گلستاں ہے چمن میں پھر بناتا ہوں نشیمن سنا ہے مضمحل برق تپاں ہے جسے کہتے تھے ہم سونے کی چڑیا یہ بھارت کیا وہی ہندوستاں ہے صدا آتی ہے پیہم ٹھوکروں سے یہ سنگ رہ گزر منزل رساں ہے غلط سمت سفر کا ہے یہ حاصل نہ جادہ ہے نہ منزل کا نشاں ...

    مزید پڑھیے

    اشک آنکھوں میں بھرے بیٹھے ہو

    اشک آنکھوں میں بھرے بیٹھے ہو کتنے بزدل ہو ڈرے بیٹھے ہو تم کو مر کر بھی کہاں مرنا تھا زندگی میں ہی مرے بیٹھے ہو کفر بیتاب ہے بیعت کے لیے اور تم ہو کہ پرے بیٹھے ہو معرکے یوں کہیں سر ہوتے ہیں ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہو جو تھے کھوٹے وہ سبھی چل نکلے اور تم ہو کے کھرے بیٹھے ہو آ گیا ...

    مزید پڑھیے

تمام