وہ جب نظریں ملا کر بولتے ہیں
وہ جب نظریں ملا کر بولتے ہیں تو بت اللہ اکبر بولتے ہیں کبھی خاموش جو ہونے لگا ہوں تو وہ خوابوں میں آ کر بولتے ہیں انہیں دیکھوں تو کیسے کیسے جذبے مری آنکھوں کے اندر بولتے ہیں ہوائیں ناچتی ہیں میرے سر پر مرے خوں میں سمندر بولتے ہیں میں صدیوں کے تفاخر کی زباں ہوں زمانے میرے اندر ...