Akbar Ali Khan Arshi Zadah

اکبر علی خان عرشی زادہ

شاعر اور محقق، غالب کے دیوان اور ان کے خطوط کے حوالے سے کئی تحقیقی کام کیے

Poet and researcher, published several research works relating to Ghalib's Deewan and his letters

اکبر علی خان عرشی زادہ کی غزل

    سزا ہے کس کے لیے اور جزا ہے کس کے لیے

    سزا ہے کس کے لیے اور جزا ہے کس کے لیے پتا نہیں در زنداں کھلا ہے کس کے لیے صراحئ مئے ناب و سفینہ ہائے غزل یہ حرف‌ حسن مقدر لکھا ہے کس کے لیے فقط شنید ہے اب تک جو دید ہو تو بتائیں بہار سبزہ و رقص صبا ہے کس کے لیے نہیں جو اپنے لیے باوجود ذوق نظر صحیفۂ رخ و رنگ حنا ہے کس کے لیے مٹا ...

    مزید پڑھیے

    حسن ہی کے دم سے ہیں یہ کہانیاں ساری

    حسن ہی کے دم سے ہیں یہ کہانیاں ساری عشق ہی سکھاتا ہے خوش بیانیاں ساری خواب اور خوشبو کو چاہتوں کے جادو کو قید کر کے دکھلائیں پاسبانیاں ساری دل کی دھڑکنوں پر ہے انحصار افسانہ ایک سی نہیں ہوتیں نوجوانیاں ساری اک تبسم پنہاں اک نگاہ دزدیدہ اور پھر کہانی تھیں سر گرانیاں ساری یاد ...

    مزید پڑھیے

    خوش رنگ کس قدر خس و خاشاک تھے کبھی

    خوش رنگ کس قدر خس و خاشاک تھے کبھی ذرے بھی زیب و زینت افلاک تھے کبھی اب ڈھونڈتے ہیں راہ تخاطب کے سلسلے کیا ہم وہی ہیں تم سے جو بے باک تھے کبھی گو دے سکے نہ سوز دروں کا ہمارے ساتھ یہ دیدہ ہائے خشک بھی نمناک تھے کبھی کچھ اور بھی عزیز ہوئی ہیں نشانیاں دامن وہ تار تار ہیں جو چاک تھے ...

    مزید پڑھیے

    تیرا خیال جاں کے برابر لگا مجھے

    تیرا خیال جاں کے برابر لگا مجھے تو میری زندگی ہے یہ اکثر لگا مجھے دریا ترے جمال کے ہیں کتنے اس میں گم سوچا تو اپنا دل بھی سمندر لگا مجھے لوٹا جو اس نے مجھ کو تو آباد بھی کیا اک شخص رہزنی میں بھی رہبر لگا مجھے کیا بات تھی کہ قصۂ فرہاد کوہ کن اپنی ہی داستان‌‌ سراسر لگا مجھے آمد ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2