موجود ہیں وہ بھی بالیں پر اب موت کا ٹلنا مشکل ہے
موجود ہیں وہ بھی بالیں پر اب موت کا ٹلنا مشکل ہے اک طرفہ کشاکش نزع میں ہے دم کا بھی نکلنا مشکل ہے ان جانے میں جو بے راہ چلے وہ راہ پہ آ سکتا ہے مگر بے راہ چلے جو دانستہ بس اس کا سنبھلنا مشکل ہے ظاہر نہ سہی در پردہ سہی دشمن بھی حفاظت کرتے ہیں کانٹے ہوں نگہباں جس گل کے اس گل کا مسلنا ...