دن میں چراغ شام جلایا تھا ان دنوں
دن میں چراغ شام جلایا تھا ان دنوں اک شخص میرے شہر میں آیا تھا ان دنوں میرا بھی حال ان دنوں کچھ تھا عجیب سا اس کا بھی دل کسی نے دکھایا تھا ان دنوں سکے کسی کی یاد کے آنچل میں بھر لئے چھن چھن انہیں بھی خوب ہلایا تھا ان دنوں کب تک رہے گی بے بسی ارباب-اختیار ہم نے بھی یہ سوال اٹھایا ...