Ainuddin Azim

عین الدین عازم

عین الدین عازم کے تمام مواد

19 غزل (Ghazal)

    تہی دامن برہنہ پا روانہ ہو گیا ہوں

    تہی دامن برہنہ پا روانہ ہو گیا ہوں تباہی چل ترے شانہ بہ شانہ ہو گیا ہوں تری رفتار پر قربان جاؤں اے ترقی میں اپنے عہد میں گزرا زمانہ ہو گیا ہوں میرے اطراف رہتا ہے ہجوم نا مرادی جبین نارسا میں آستانہ ہو گیا ہوں ہوا کی تان پر گاتے ہیں مجھ کو خشک پتے میں ہر ٹوٹے ہوئے دل کا ترانہ ہو ...

    مزید پڑھیے

    میرے ہم راہ ستارے کبھی جگنو نکلے

    میرے ہم راہ ستارے کبھی جگنو نکلے جستجو میں تری ہر رات مہم جو نکلے تیری روتی ہوئی آنکھیں ہیں مری آنکھوں میں ورنہ پتھر میں کہاں جان کہ آنسو نکلے سانس لینے کی جسارت بھی نہ کر پاؤں گا جسم سے میرے جو پل بھر کے لئے تو نکلے اہل دل یونہی تر و تازہ نہیں رکھتے انہیں زخم بھر جائیں تو ممکن ...

    مزید پڑھیے

    لا مکاں سے بھی پرے خود سے ملاقات کریں

    لا مکاں سے بھی پرے خود سے ملاقات کریں کھل کے تنہائی کی وسعت پہ ذرا بات کریں ہر بڑے نام کو چھوٹوں سے جلا ملتی ہے شہر کی حاشیہ آرائی مضافات کریں لاج ویرانی کی رکھنی ہے چلو اہل جنوں آبلہ پائی سے آباد خرابات کریں کھیت سوکھے تو ہوا پھر سے سنک جائے گی آپ بادل ہیں تو دعویٰ نہیں برسات ...

    مزید پڑھیے

    اب جنوں کے رت جگے خرد میں آ گئے

    اب جنوں کے رت جگے خرد میں آ گئے سارے خواب روشنی کی زد میں آ گئے لوگ پا گئے حقیقتیں قیاس میں ہم یقین سے گماں کی حد میں آ گئے علم کے مراقبے ہیں غیر مستند جہل کے مناظرے سند میں آ گئے لفظ فتح کے جو ترجمان تھے کبھی کیوں سمٹ کے حرف المدد میں آ گئے اک پناہ کیا ملی کہ حسن و عشق کے سب گناہ ...

    مزید پڑھیے

    مجھی میں جیتا ہے سورج تمام ہونے تک

    مجھی میں جیتا ہے سورج تمام ہونے تک میں اپنے جسم میں آتا ہوں شام ہونے تک خبر ملی ہے مجھے آج اپنے ہونے کی کہیں یہ جھوٹ نہ ہو جائے عام ہونے تک کہاں یہ جرأت اظہار تھی کسی شے میں سکوت شب سے مرے ہم کلام ہونے تک یہ پختگی تھی غموں میں نہ دھڑکنوں میں ثبات تمہارے درد کا دل میں قیام ہونے ...

    مزید پڑھیے

تمام