عین عرفان کے تمام مواد

14 غزل (Ghazal)

    حادثہ کون سا ہوا پہلے

    حادثہ کون سا ہوا پہلے رات آئی کہ دن ڈھلا پہلے اب میں پانی تلاش کرتا ہوں بھوک تھی میرا مسئلہ پہلے خواب تھے میری دسترس میں دو میں نے دیکھا تھا دوسرا پہلے اب تو وہ بھی نظر نہیں آتا دکھ رہا تھا جو راستہ پہلے اب تو یہ بھی قدیم لگتا ہے کس قدر شہر تھا نیا پہلے اس سے پہلے کہ ٹوٹتی ...

    مزید پڑھیے

    اک سایہ میرے جیسا ہے

    اک سایہ میرے جیسا ہے جو میرا پیچھا کرتا ہے اب شور سے عاجز سناٹا کانوں میں باتیں کرتا ہے اک موڑ ہے رستے کے آگے اس موڑ کے آگے رستہ ہے میں ایک ٹھکانہ ڈھونڈتا ہوں جو صحرا ہے نہ ہی دریا ہے اک خواب کی وحشت ہے جس میں خود کو ہی مرتے دیکھا ہے یہ قصہ جھوٹ سہی لیکن سننے میں اچھا لگتا ہے

    مزید پڑھیے

    قلب کی بنجر زمیں پر خواہشیں بوتے ہوئے

    قلب کی بنجر زمیں پر خواہشیں بوتے ہوئے خود کو اکثر دیکھتا ہوں خواب میں روتے ہوئے دشت ویراں کا سفر ہے اور نظر کے سامنے معجزے در معجزے در معجزے ہوتے ہوئے گامزن ہیں ہم مسلسل اجنبی منزل کی اور زندگی کی آرزو میں زندگی کھوتے ہوئے کل مرے ہم زاد نے مجھ سے کیا دل کش سوال کس کو دیتا ہوں ...

    مزید پڑھیے

    رات اک حادثہ ہوا مجھ میں

    رات اک حادثہ ہوا مجھ میں ایک دروازہ سا کھلا مجھ میں میرے اندر چراغ جلتے ہیں رقص کرتی ہے اک ہوا مجھ میں پھر سے آکار لے رہا ہے کہیں ایک چہرہ نیا نیا مجھ میں مجھ کو یہ کام خود ہی کرنا تھا عمر بھر کون جاگتا مجھ میں اب بھی سینہ جلا رہا ہے مرا ایک سورج بجھا ہوا مجھ میں جانے وہ کون ہے ...

    مزید پڑھیے

    رات بھر رونے کا دن تھا

    رات بھر رونے کا دن تھا پھر جدا ہونے کا دن تھا فصل گل آنے کہ شب تھی خوشبوئیں بونے کا دن تھا تشنگی پینے کہ شب تھی آب جو ہونے کا دن تھا گفتگو کرنے کہ شب تھی خامشی ڈھونے کا دن تھا قافلہ چلنے کہ شب تھی حادثہ ہونے کا دن تھا رات کے جنگل سے آگے چین سے سونے کا دن تھا

    مزید پڑھیے

تمام