Ahmad Shahryar

احمد شہریار

ایران میں مقیم معروف پاکستانی شاعر

Well-known Pakistani poet residing in Iran

احمد شہریار کی غزل

    اشک بھیجیں موج ابھاریں ابر جاری کیجئے

    اشک بھیجیں موج ابھاریں ابر جاری کیجئے مہرباں سیل بلا کی آبیاری کیجئے اے چراغ طاق جاناں اے ہوائے کوئے دوست اپنی کیفیت ذرا ہم پر بھی طاری کیجئے شام ہجراں میں ستاروں کو نہ ٹھہرائیں شریک آئینہ خانے میں آ کر خود شماری کیجئے اشک باری سینہ چاکی دل خراشی ہو چکی لیجے صاحب عشق کا ...

    مزید پڑھیے

    دنیا سے ہر رشتہ توڑا خود سے رو گردانی کی

    دنیا سے ہر رشتہ توڑا خود سے رو گردانی کی صرف تمہارا دھیان رکھا اور جینے میں آسانی کی مجنوں اور فرہاد ہوئے جب عشق میں سب برباد ہوئے تب جنگل نے کوچ کیا صحرا نے نقل مکانی کی اس کی موہنی صورت جیسے پھولوں کا آمیزہ ہے اور اس کی آواز ہے گویا رے گا ما پا دھانی کی بھولی بسری یاد نے جب ...

    مزید پڑھیے

    کن فیکوں کا حاصل یعنی مٹی آگ ہوا اور پانی

    کن فیکوں کا حاصل یعنی مٹی آگ ہوا اور پانی پل میں بقا کا پل میں فانی مٹی آگ ہوا اور پانی نگری نگری پھرتی ہیں یہ دیواریں بھی ساتھ ہی میرے کرتے ہیں میری نگرانی مٹی آگ ہوا اور پانی خاک بسر ہوں شعلہ بجاں ہوں آہ کناں ہوں اشک فشاں ہوں دیکھ تو اپنی کارستانی مٹی آگ ہوا اور پانی میرا کیا ...

    مزید پڑھیے

    نئے زمانوں کی چاپ تو سر پہ آ کھڑی تھی

    نئے زمانوں کی چاپ تو سر پہ آ کھڑی تھی مری سماعت گزشتہ ادوار میں پڑی تھی ادھر دئیے کا بدن ہوا سے تھا پارہ پارہ ادھر اندھیرے کی آنکھ میں اک کرن گڑی تھی فلک پہ تھا آتشیں درختوں کا ایک جنگل اور ان درختوں کے بیچ تاریک جھونپڑی تھی سمائی کس طرح میری آنکھوں کی پتلیوں میں وہ ایک حیرت جو ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2