Ahmad Razi Bachhrayuni

احمد رضی بچھرایونی

احمد رضی بچھرایونی کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    من کے برگد تلے انگاروں کی مالا بھی جپی

    من کے برگد تلے انگاروں کی مالا بھی جپی مجھ سے گوتم کی طرح آگ میں چمپا نہ کھلی رات تنہائی نے کمرے میں جو کروٹ بدلی نیند آنکھوں کو کسی سانپ کے پھن جیسی لگی میرے ہی سانس سے میرے ہی بدن کی چادر کون سمجھائے کسے آئے یقیں کیسے جلی اس بھرے شہر میں اپنایا کسی نے نہ جسے میں نے دیکھا تو ...

    مزید پڑھیے

    خون کی ہر بوند پتھر ہو چکی

    خون کی ہر بوند پتھر ہو چکی زندگی خطرے سے باہر ہو چکی آندھیوں کی زد پہ اے ریگ رواں بے گھری تیرا مقدر ہو چکی میں نکل آیا حصار جسم سے سرد جب شعلوں کی چادر ہو چکی احتیاطوں سے بھی کچھ حاصل نہیں اب تو یہ مٹی بھی بنجر ہو چکی سایۂ عکس نوا بھی مٹ گیا دھوپ بھی مٹھی برابر ہو چکی

    مزید پڑھیے

    لگتی ہیں گالی بلڈنگیں

    لگتی ہیں گالی بلڈنگیں ساری خیالی بلڈنگیں تم بھی نہ ٹھہرو گے یہاں کہتی ہیں خالی بلڈنگیں میرا پتہ آسیب جاں جن بھوت والی بلڈنگیں سڑکوں پہ سو جاتا ہوں میں منحوس کالی بلڈنگیں چلتی ہوا کے سامنے ٹھہریں مثالی بلڈنگیں

    مزید پڑھیے