قدم کے ساتھ عجب اک قدم لگا ہے میاں
قدم کے ساتھ عجب اک قدم لگا ہے میاں مرے وجود کے پیچھے عدم لگا ہے میاں بجا کہ ایک ہے گریے میں گریۂ یعقوب مجھے تو دامن یوسف بھی نم لگا ہے میاں کچھ اور چاہئے وسعت اسے بہ قدر نظر یہ آئینہ مری حیرت کو کم لگا ہے میاں گر آئینے کو لگے وہ بھی زنگ ہو جائے وہ روگ ہم کو خدا کی قسم لگا ہے ...