Ahmad Naved

احمد نوید

احمد نوید کی غزل

    قدم کے ساتھ عجب اک قدم لگا ہے میاں

    قدم کے ساتھ عجب اک قدم لگا ہے میاں مرے وجود کے پیچھے عدم لگا ہے میاں بجا کہ ایک ہے گریے میں گریۂ یعقوب مجھے تو دامن یوسف بھی نم لگا ہے میاں کچھ اور چاہئے وسعت اسے بہ قدر نظر یہ آئینہ مری حیرت کو کم لگا ہے میاں گر آئینے کو لگے وہ بھی زنگ ہو جائے وہ روگ ہم کو خدا کی قسم لگا ہے ...

    مزید پڑھیے

    اس طرح دھڑکتا ہے کوئی دل مرے دل میں

    اس طرح دھڑکتا ہے کوئی دل مرے دل میں ہو جیسے مرا مد مقابل مرے دل میں ہاتھوں سے ترے غم کا سرا چھوٹ رہا ہے یا ڈوب رہا ہے کوئی ساحل مرے دل میں رہنا تھا مرے دل میں کسی غنچہ دہن کو اور بس گیا اک شور سلاسل مرے دل میں لپٹے رہے اک چاند کے دامن سے کنائے اک درد سے ہوتی رہی جھلمل مرے دل ...

    مزید پڑھیے