Ahmad Imam

احمد امام

  • 1958

احمد امام کی غزل

    وہی غم ہے وہی ایذا رسانی

    وہی غم ہے وہی ایذا رسانی اگرچہ اب نہیں آنکھوں میں پانی جو بازاری ہیں حاکم بن گئے ہیں وہ ہیں محکوم جو ہیں خاندانی کبھی ایسا کرو کچھ کر دکھاؤ کہاں تک اور کب تک لن ترانی دکھائے گا میاں آنکھیں زمانہ اگر قائم رہے گی بے زبانی سہارا دو جہاں میں بیکسوں کو پرانی ہو گئی ہے یہ ...

    مزید پڑھیے