آخری مکالمہ
لے جاؤ درختوں کو لے جاؤ میرے کس کام کے یہ درخت لے جاؤ میں تو مر رہا ہوں میرے ساتھ جانے والے کچھ ہی لوگ تو ہیں میں نے بات کی ان راستوں سے کہ جو راستے نہیں تھے پھر میں ندی میں ڈوب گیا مجھے نہیں معلوم تھا کہ مجھے اس طرح آری سے کاٹ دیا جائے گا کہ درختوں میں بھی میرا شمار نہیں ہوگا میں ...