Ahmad Farhad

احمد فرہاد

احمد فرہاد کی غزل

    کافر ہوں سر پھرا ہوں مجھے مار دیجئے

    کافر ہوں سر پھرا ہوں مجھے مار دیجئے میں سوچنے لگا ہوں مجھے مار دیجئے ہے احترام حضرت انسان میرا دین بے دین ہو گیا ہوں مجھے مار دیجئے میں پوچھنے لگا ہوں سبب اپنے قتل کا میں حد سے بڑھ گیا ہوں مجھے مار دیجئے کرتا ہوں اہل جبہ و دستار سے سوال گستاخ ہو گیا ہوں مجھے مار دیجئے خوشبو سے ...

    مزید پڑھیے