Ahmad Azad

احمد آزاد

احمد آزاد کے تمام مواد

9 نظم (Nazm)

    جو میرے مرنے کا تماشا نہیں دیکھنا چاہتی

    میں جس دن پیدا ہوا اسی دن سے مر رہا ہوں وہ طبلے پر پیالے میں تلخ محلول رکھا تھا اب نہیں ہے وہ اک دریا بہتا تھا اسے خشک کر دیا گیا ہے وہ چھت سے رسی ٹنگی تھی ہٹا دی گئی ہے میں تمام عمر اپنوں کے نرغے میں رہا ہوں مجھے میرا پیالہ میرا دریا میری رسی تھوڑی دیر کے لیے واپس کیے جائیں میں ...

    مزید پڑھیے

    یہاں لکھنا منع ہے

    پاکیزہ ٹھہرائی جانے والی دیواروں پر لکھا ہے یہاں لکھنا منع ہے وہیں لکھ دیتے ہیں لوگ بے شرمی سے گالیاں بے ہودہ نعرے فرسودہ مذہبی احکامات میں لکھ دوں وہاں وہ لفظ جو میرے اندر مر رہے ہیں پر لکھ نہیں سکتا دیواریں روکتی ہیں مجھے روکتی ہیں میرے اندر دیواروں کو گرنے سے ایک جنرل کہتا ...

    مزید پڑھیے

    خزاں کے آتے آتے

    میرے پاس بہت سارے خواب اور بہت سارے سیب ہیں ایک افرودیتی کے لیے ایک سیفوؔ کے لیے اور ایک اپنا کوزی کو دوا کے لیے جس نے آئینے کے سامنے اپنی چھاتیوں کا ٹینس کی گیند یا دھرتی سے موازنہ نہیں کیا ہوگا میرے تمام خواب ان کے لیے جن کے آنسوؤں سے میری نظمیں بنیں میری محبوبہ کے لیے میرے پاس ...

    مزید پڑھیے

    تم کہاں ہو

    میری نیند اک پرندہ ہے جو گم ہو گیا ہے تمہاری آنکھوں میں تمہاری آنکھیں کہاں ہیں میرا دل بھرا رہتا ہے اس بادل کی طرح جسے تلاش ہے تمہاری دھوپ کی تمہارے حسن کا سورج کہاں ہے اک جنگ جو میں ہوں گھرا رہتا ہوں اپنے آپ میں اور ایک شہزادی جسے بلا رہا ہے یہ جنگل اے شہزادی تم کہاں ہو

    مزید پڑھیے

    چوہا

    ایک بوسے نے تمہیں عورت بنا دیا اور اسے تبدیل کر دیا ایک چوہے میں یہ چوہا بلیوں کو دیکھ کر ڈرا سہما شہر کی گلیوں میں گھس جاتا ہے ڈھونڈتا رہتا ہے دن بھر اپنی وحشت کا سرا مباشرت کی جگہ آوارہ گردی کرتا ہے ان سے کہہ دو اپنے جسم کو دکھانے کا سوانگ نہ رچائیں چوہا سوچتا ہے پاگل ...

    مزید پڑھیے

تمام