Ahmad Ashfaq

احمد اشفاق

احمد اشفاق کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    جتنی ہم چاہتے تھے اتنی محبت نہیں دی

    جتنی ہم چاہتے تھے اتنی محبت نہیں دی خواب تو دے دیے اس نے ہمیں مہلت نہیں دی بکتا رہتا سر بازار کئی قسطوں میں شکر ہے میرے خدا نے مجھے شہرت نہیں دی اس کی خاموشی مری راہ میں آ بیٹھی ہے میں چلا جاتا مگر اس نے اجازت نہیں دی ہم ترے ساتھ ترے جیسا رویہ رکھتے دینے والے نے مگر ایسی طبیعت ...

    مزید پڑھیے

    گئے دنوں کی رقابت کو وہ بھلا نہ سکے

    گئے دنوں کی رقابت کو وہ بھلا نہ سکے شریک بزم تھے لیکن نظر ملا نہ سکے عذاب ہجر کے لمحات ہم بھلا نہ سکے دیار غیر میں اک پل سکون پا نہ سکے بہت بعید نہ تھا مسئلوں کا حل ہونا انا کے پاؤں سے زنجیر ہم ہٹا نہ سکے تعلقات میں حد درجہ احتیاط رہی قریب آ نہ سکے وہ مجھے بھلا نہ سکے فریب کھا ...

    مزید پڑھیے

    زمیں والوں کی بستی میں سکونت چاہتی ہے

    زمیں والوں کی بستی میں سکونت چاہتی ہے مری فطرت ستاروں سے اجازت چاہتی ہے عجب ٹھہراؤ پیدا ہو رہا ہے روز و شب میں مری وحشت کوئی تازہ اذیت چاہتی ہے میں تجھ کو لکھتے لکھتے تھک چکا ہوں میری دنیا مری تحریر اب تھوڑی سی فرصت چاہتی ہے ادھر منہ زور موجیں دندناتی پھر رہی ہیں مگر اک ناؤ ...

    مزید پڑھیے

    وہ مری جرأت کم یاب سے ناواقف ہیں

    وہ مری جرأت کم یاب سے ناواقف ہیں ہاں وہی لوگ جو گرداب سے ناواقف ہیں ایسی راتیں کہ جنہیں نیند کی لذت نہ ملی ایسی آنکھیں جو ابھی خواب سے ناواقف ہیں میری کم گوئی پہ جو طنز کیا کرتے ہیں میری کم گوئی کے اسباب سے ناواقف ہیں ان سے کیا کیجے توقع وہ ہیں نو وارد دشت دشت وحشت کے جو آداب ...

    مزید پڑھیے

    سب جل گیا جلتے ہوئے خوابوں کے اثر سے

    سب جل گیا جلتے ہوئے خوابوں کے اثر سے اٹھتا ہے دھواں دل سے نگاہوں سے جگر سے آج اس کے جنازے میں ہے اک شہر صف آرا کل مر گیا جو آدمی تنہائی کے ڈر سے کب تک گئے رشتوں سے نبھاتا میں تعلق اس بوجھ کو اے دوست اتار آیا ہوں سر سے جو آئنہ خانہ مری حیرت کا سبب ہے ممکن ہے مرے بعد مری دید کو ...

    مزید پڑھیے

تمام