Agha Mohammad Taqi Khan taraqqi

آغا محمد تقی خان ترقی

آغا محمد تقی خان ترقی کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    دنیا کے جو مزے ہیں ہرگز وہ کم نہ ہوں گے

    دنیا کے جو مزے ہیں ہرگز وہ کم نہ ہوں گے چرچے یہی رہیں گے افسوس ہم نہ ہوں گے آغاز عشق ہی میں شکوہ بتوں کا اے دل دکھ صبر ابھی تو کیا کیا ستم نہ ہوں گے بلبل کے درد دل کو ممکن نہیں مداوا گلچیں کے ہاتھ دونوں جب تک قلم نہ ہوں گے یاد گزشتگاں پر کیا روئیں اب ترقیؔ کیا ہم روانہ سوئے ملک ...

    مزید پڑھیے

    گر ایک شب بھی وصل کی لذت نہ پائے دل

    گر ایک شب بھی وصل کی لذت نہ پائے دل پھر کس امید پر کوئی تم سے لگائے دل اک دل تجھے مدام ستانے کو چاہیے تیرے لئے کہاں سے کوئی روز لائے دل اترا نہ آ کے یاں کوئی جز کاروان غم مہماں سرا سے کم نہیں یارو سرائے دل کوچہ سے اپنے ہم کو اٹھاتا ہے کس لئے بیٹھیں ہیں ہم جہان سے اپنا اٹھائے ...

    مزید پڑھیے